پشاور۔ 01 ستمبر (اے پی پی):خیبرپختونخوااسمبلی نے37سال بعد اسمبلی رولز آف پروسیجراینڈکنڈیکٹ بزنس کی منظوری دیدی ۔پیر کے روز اسمبلی اجلاس کے دوران چیئرمین قائمہ کمیٹی/ڈپٹی سپیکر ثریابی بی نے قواعدوضوابط،طریقہ کار،استحقاقات اورسرکاری یقین دہانیوں پر عملدرآمد کی قواعدمیں حوالہ کردہ ترامیم سے متعلق مجلس ہذا کی رپورٹ پیش کی ۔ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے اس موقع پر کہاکہ آج انتہائی تاریخی دن ہے کہ37سال بعد اس ایوان کے رولزآف پروسیجراینڈکنڈیکٹ بزنس میں وہ ترامیم منظورہوئیں جواس ایوان میں افادیت، فعالیت ووقار کو مزیدمضبوط کرینگی،یہ ترمیم اصلاحاتی سنگین میل ثابت ہوگی جوآنیوالی نسلوں کو بہترجمہوری اقدارمنتقل کرینگے ۔انہوں نے کہاکہ اس کمیٹی نے16اجلاسوں کے دوران ترامیم کاجائزہ لیا قوانین پہلی بار1988میں مرتب کئے گئے ،اس کے بعد جامع نظرثانی نہیں کی گئی ،ایوان میں معاملات اس سے قبل قواعدکے بجائے محض روایت کے مطابق چل رہے تھے ،کمیٹی نے ترامیم اوراصلاحات تجویز کیں تاکہ ایوان کے طریقہ کار کوموجودہ دورکے مطابق ڈالاجاسکے ،
اس ضمن میں متعددترامیم کے ساتھ ساتھ ان قوانین میں بھی ضروری نکا ت کااضافہ کیاگیاجس میں اپوزیشن لیڈر،پبلک پٹیشن،پری بجٹ اینڈ پوسٹ بجٹ بحث،موشن دی پالیسی وغیرہ زیربحث آئے کمیٹیاں وکونسلزبنائے گئے،جن میں ایڈوائزری کمیٹی،کونسل آف چیئرمین،کونسل آف سپیکر،کاکس وغیرہ شامل ہیں،الیکٹرانک مواصلات کمیٹی کے اجلاسوں میں اراکین کی ورچوئل حاضری کو رولزمیں شامل کیاگیا۔اس دوران سپیکر بابرسلیم سواتی نے کہاکہ آج تاریخ رقم کرنے پرسب کو مبارکبادپیش کرتاہوں ،آجکااجلاس اہمیت کاحامل ہے ،ایوان نئے باب کے آغازکے دھانے پرکھڑاہے، 37سال بعد تمام متعلقہ افرادکی محنت کی وجہ سے اسمبلی کے رولزکی منظوری دی گئی ہے ،یہ موجودہ ضروریات کو پوراکرنے کیلئے تیار کئے گئے ،سپیکر نے قواعدوضوابط میں ترامیم میں حصہ لینے والے تمام سابقہ ایم پی ایز،قائمہ کمیٹی اراکین خاص طور پر ڈپٹی سپیکر،وزیرقانون،اپوزیشن لیڈر،حزب اختلافات کے اراکین،اسمبلی عملہ،محکمہ قانون،ایڈووکیٹ جنرل کاشکریہ اداکیا۔