اسلام آباد۔29نومبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سیاسی جماعت نہیں بلکہ فتنہ اور تخریب کاروں کا جتھہ ہے ، خیبرپختونخوا کی حکومت صوبہ میں امن و امان پر توجہ دینے کی بجائے ہر طرح کے سرکاری وسائل کے ساتھ وفاق پر لشکر کشی کرتی ہے اور دن رات سازشوں میں مصروف ہے،تحریک انصاف کو پاکستان کو نقصان پہنچانے اور معیشت کوسبوتاژ کرنےکی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی،سیاسی جماعتوں سمیت پوری قوم کو متحد ہو کر یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ایسی صورتحال دوبارہ درپیش نہ ہو، ہمیں دشمنان پاکستان کے ہاتھ روکنے کےلئے ہر حد تک جانا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو امن و عامہ کے حوالہ سے منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر رینجرز اور پولیس کے شہید اہلکاروں کیلئے دعائے مغفرت کرائی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چند دن پہلے خیبرپختونخوا سے سرکاری وسائل اور سازوسامان سے لیس جتھے نے اسلام آباد پر چڑھائی کی اور راستے میں املاک کو تباہ کیا، پولیس اور رینجرز کے جوانوں کو شہید کیا، درجنوں اہلکار زخمی ہوئے، ان بلووں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو یومیہ 190 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا، کاروبار، برآمدات سمیت ہر شعبہ متاثر ہوا، دنیا کے سامنے پاکستان کی بدنامی ہوئی، ایسا پہلی بار نہیں ہوا بلکہ 9 ماہ کے دور حکومت میں تیسری یا چوتھی بار وفاق پر لشکر کشی کی گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایسے ناپاک عزائم کا 2014ء سے پہلے کوئی وجود نہیں تھا، تب انہوں نے ڈی چوک میں 126 دن پاکستان کی رسوائی اور معیشت کی تباہی کی، ایسی تخریب کاری کی پہلے مثال نہیں ملتی، اس دھرنے کی وجہ سے چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہوا، ہم نے تب شاہ محمود قریشی کے ذریعے تین دن کیلئے یہ دھرنا ملتوی کرنے کی استدعا بھی کی لیکن انہوں نے ہماری بات نہیں مانی، اس سے بڑی پاکستان دشمنی کوئی اور نہیں ہو سکتی، اس سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری میں تاخیر ہوئی، یہ سی پیک کے منصوبہ کو ناکام بنانے کی گھنائونی سازش تھی جس سے پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور روزگار جڑا تھا، اس کے بعد ایس سی او کانفرنس اور چین کے وزیراعظم کے دورہ پاکستان کے موقع پر دوبارہ چڑھائی کی گئی، پھر سعودی عرب کے دورے اور اب بیلاروس کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر لشکر کشی کا اعلان کیا گیا، اس کے پیچھے تخریبی سوچ کارفرما ہے، انہیں اس حوالہ سے دن رات رہنمائی دی جاتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں، پنجاب اور سندھ کے وزراء اعلیٰ کی طرف سے معاونت پر ان کے مشکور ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزیر داخلہ، سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، آئی جی اسلام آباد، چیف سیکرٹری و آئی جی پنجاب و سندھ نے پوری معاونت کی، ان کے بھی مشکور ہیں، ہم نے ملک کو ایک طرف ڈیفالت سے بچایا، آئی ایم ایف سے ان کی مخالفت کے باوجود پروگرام منظور کرایا، بڑے بڑے چیلنجوں اور گھمبیر حالات کا سامنا کیا، اب آہستہ آہستہ حالات بہتر ہو رہے ہیں، معیشت میں استحکام آ رہا ہے، سٹاک ایکسچینج ایک لاکھ پوائنٹس سے تجاوز کر گئی ہے، دشمنان پاکستان اس کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، ہم انہیں اس کی اجازت نہیں دے سکتے، ہمیں دشمنان پاکستان کے ہاتھ روکنے اور توڑنے کیلئے ہر اقدام اٹھانا ہو گا، ہمیں سنجیدہ اور پختہ سوچ و عمل سے آگے بڑھنا ہے، ہم نے خیبرپختونخوا حکومت کی دن رات کی سازشوں کو روکنا ہے۔
وزیراعظم نے مثبت معاشی اشاریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملکی معیشت کی بہتری کی ہماری ہر کاوش کو تہہ و بالا کرنے پر تلے ہوئے ہیں، ہماری کاوشوں سے مہنگائی کی شرح اور افراط زر سنگل ڈیجٹ پر آ چکا ہے، پالیسی ریٹ 15 فیصد تک آ گیا ہے، دوست ممالک سے سرمایہ کاری آ رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ فتنہ اور تخریب کاروں کا جتھہ ہے، اسلام آباد پر چڑھائی کرنے والے تخریب کاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے انہیں سزائیں دی جائیں گی، ان کا اصل چہرہ بے نقاب کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے، خیبرپختونخوا ہمارا خوبصورت اور پاکستان کے وفادار اور بہادر لوگوں کا صوبہ ہے، ہمیں اس کے بارے میں سوچنا ہے، صوبہ کی موجودہ حکومت بتائے کہ اس نے اپنے موجودہ دور میں عوام کیلئے کیا اقدامات اٹھائے ہیں،
ہمیں دیکھنا ہو گا کہ ہم نے پاکستان کو اس جتھے کے حوالے کرنا ہے یا اسے سنوارنا ہے؟ پارا چنار کے حالات پر دل خون کے آنسو روتا ہے، یہ ایک مذموم ساز ش ہےلیکن صوبائی حکومت جس کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے ، اس کو کوئی احساس نہیں ، یہ ”تخریب انصاف” نہیں بلکہ ’’تخریب انصاف ‘‘ ہے ، ان کا بانی دن رات جھوٹ بولنے والا شخص ہے، اسے ملک کا کوئی احساس نہیں، میں نے اپنی چالیس سیاسی زندگی میں اس قسم کی مذموم سوچ کسی اور سیاسی جماعت اور فرد میں نہیں دیکھی ،
انہوں نے پارا چنار میں خونریزی بند کرانے کی بجائے اسلام آباد پر لشکر کشی شروع کردی ،یہ پاکستان کی تباہی اور معیشت کو ڈبونے کے مذموم ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، انہیں پاکستان کی کوئی پرواہ نہیں، ہم انہیں پاکستان کوکسی بھی طرح نقصان پہنچانے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ سیاسی جماعتوں سمیت پوری قوم کو متحد ہو کر یہ یقینی بنانا ہوگا کہ
ایسی صورتحال دوبارہ درپیش نہ ہو۔