خیبرپختونخوا حکومت کا بجٹ ظالمانہ اور غیرمنصفانہ ہے، سرکاری ملازمین کی پیٹھ میں چھرا گھونپ گیا، اگیگا

11

پشاور۔ 13 جون (اے پی پی):آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس خیبر پختونخوا نے صوبائی بجٹ کو ظالمانہ اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ چیئرمین اگیگا پاکستان حیدر علی خان استانزئی ، بابائے اگیگا سمیع اللہ خان خلیل، صوبائی چیئرمین وزیر زادہ، جنرل سیکرٹری نیاز علی خٹک، کوآرڈینیٹر محمد اصف خان آفریدی اور دیگر قائدین نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں صوبائی بجٹ کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے حکومت سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بارہا کہہ چکے ہیں کہ صوبائی حکومت کے پاس اتنے وسائل ہیں کہ وہ اب وفاق کو پیسے دے سکتے ہیں جبکہ دوسری جانب صوبائی حکومت اپنے وزراء مشیروں اور ایم پی ایز کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کر چکی ہے۔

صوبائی حکومت نے بجٹ پیش کرتے ہوئے صوبے بھر کے چھ لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کی پیٹھ میں چھرا گھونپ کر انہیں سخت مایوس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگیگا خیبر پختونخوا نے 16 جون 2025 کو صوبہ بھر کے تمام سرکاری ملازمین کی ایسوسی ایشنز کا مشترکہ اجلاس پشاور میں طلب کیا ہے جس میں صوبائی حکومت کے ظالمانہ فیصلے کے خلاف ائندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سرکاری ملازمین میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔اگیگا کے اجلاس میں صوبہ بھر کے تمام سرکاری دفاتر کی تالا بندی اور صوبائی دارالحکومت کے گھیراؤ سمیت سخت ترین اقدامات پر غور و خوض کیا جائے گا۔اگیگا قائدین نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور سرکاری ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا رویہ روا نہ رکھے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر صوبائی حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے بصورت دیگر حالات خراب ہونے کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔