خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کی بڑی کارروائیاں، بھاری مقدار میں غیر معیاری اور مضر صحت چکن گوشت اور سینکڑوں لیٹرز غیر معیاری دودھ تلف

38
Khyber Pakhtunkhwa Food Safety
Khyber Pakhtunkhwa Food Safety

پشاور۔ 07 مارچ (اے پی پی):خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کی ہدایت پر خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے صوبہ بھر میں غیر معیاری اور مضر صحت خوراک کے کاروباروں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے فوڈ سیفٹی ٹیموں نے مردان، ہری پور، پشاور اور دیر لوئر میں گزشتہ روز مختلف کارروائیاں کیں اور بھاری مقدار میں غیر معیاری چکن گوشت اور دودھ برآمد کر کے تلف کر دیا اور دو قصائیوں کو جیل بھیج دیا گیا۔

ترجمان فوڈ اتھارٹی نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ مردان فوڈ سیفٹی ٹیم نے شمسی روڈ پر اور پار ہوتی میں گوشت، فش اور چکن شاپس کی کا معائنہ کیا، جہاں 350 کلوگرام سے زائد غیر معیاری فروزن چکن برآمد کرکے تلف کر دیا گیا جبکہ دودھ کی ایک دکان پر کیمیکل ڈرمز کے استعمال پر بھاری جرمانہ عائد کیا گیا۔ اسی طرح ہری پورکی فوڈ سیفٹی ٹیم نے اسسٹنٹ کمشنر کے ہمراہ کارروائی کے دوران ایک چکن پوائنٹ سے 250 کلوگرام سے زائد غیر معیاری چکن اور اس کے حصے برآمد کیے گئے،

جنہیں موقع پر تلف کر دیا گیا جبکہ دکان کو سیل کرکے مالک کو گرفتار بھی کر لیا گیا، تفصیلات کیمطابق چکن پوائنٹ کا مالک دیگر صوبوں سے غیر معیاری چکن پارٹس منگوا کر ہری پور میں سپلائی کر رہا تھا۔ مزید تفصیلات کے مطابق پشاور کی انسپکشن ٹیم نے بھی گل بہار کے علاقے میں ایک گودام سے پنجاب سے آنے والا غیر معیاری دودھ کا کنٹینر پکڑا جس کی لیبارٹری رپورٹ میں 300 لیٹر دودھ غیر معیاری ثابت ہونے پر تلف کر دیا گیا اور گودام کے مالک پر بھاری جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

دوسری جانب دیر لوئر میں بھی ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ قصاب کی دکان کا معائنہ کیا اور صفائی کی انتہائی ناقص صورتحال پر فریزر سمیت گوشت ضبط کر لیا گیا اور مالک کو جیل بھیج دیا گیا۔ اسی طرح اسبنڑ بازار میں کم عمر بچھڑا ذبح کرنے پر ایک قصاب کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔

ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی واصف سعید نے فوڈ سیفٹی ٹیموں کو داد دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی صحت سے کھیلنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، جبکہ وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ملاوٹ مافیا جیسے انسان دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی۔