پشاور۔ 22 اکتوبر (اے پی پی):پاکستان کے دیگر کئی علاقوں کی نسبت صوبہ خیبر پختونخوا سیاحتی مراکز کے حوالے سے مالامال ہے اور یہاں سیاحتی مقامات، جھرنوں، لہلہاتے باغات، قدرتی جھیلیں اور دیگر قدرتی مناظر کی فراوانی ہے، محتاط اندازے کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا کا پچاس سے ساٹھ فیصد علاقہ قدرتی مناظر، خوبصورت پہاڑوں اور سیاحتی مقامات پر مشتمل ہے ، یوں تو خیبرپختونخوا میں سیاحتی مقامات کی بہتات ہے لیکن صوبہ کے جنوب میں واقع انتہائی خوبصورت علاقوں جنوبی وزیرستان، شمالی وزیرستان، گربوبہ (سب ڈویژن بیٹنی)اور شیخ بدین کے پہاڑ خوبصورتی اور دلفریبی میں اپنی مثال آپ ہیں،
یہ علاقے نہ صرف تمام ملک کے لیے قابل رسائی ہیں بلکہ تھوڑی سی توجہ اور انتہائی کم بجٹ میں تعمیر و ترقی کے مراحل کے بعد عوام کے لئے مری، سوات اور چترال سے زیادہ پرکشش مقامات کا درجہ حاصل کر سکتے ہیں، قابل غور بات یہ ہے کہ جنوبی وزیرستان، شمالی وزیرستان، گربوبہ (سب ڈویژن بیٹنی)اور شیخ بدین کے پہاڑ کے تفریحی مقامات پنجاب، بلوچستان اور سندھ کے بالکل سنگم پر واقع ہیں، جنوبی وزیرستان میں شکئی، منتوئی، منزہ اور ذوند جبکہ مکین، لدھا، بدر، کانیگرم، شوال، جنتہ کے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں سال کے بارہ مہینے سیاحوں کے لیے موسم پرکشش ہوتا ہے، اسی طرح شمالی وزیرستان کے علاقوں میرانشا، میرعلی، رزمک اور ان علاقوں سے متصل بیٹنی علاقے میں واقع علاقہ گزبوبہ بہترین سیاحتی مقامات ہیں، ان علاقوں کیساتھ ساتھ ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور لکی مروت کے سنگم پر واقع انتہائی صحت افزا مقام شیخ بدین کا پہاڑی سلسلہ ہے ان برفباری کی بدولت پڑوسی اضلاع لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور پنجاب کے ضلع میانوالی میں سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے،
جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے مشہور وی لاگر جمشید برکی کا کہنا ہے کہ سابقہ فاٹا میں وزیرستان میرا پسندیدہ علاقہ ہے، وہاں کے حسین مناظر کی ویڈیوز بنانا کھیل نہیں ہے، وزیرستان کے لوگوں کے بارے میں ایک اور غلط فہمی ہے کہ وہ خطرناک ہیں کیونکہ وہ ہتھیار رکھتے ہیں لیکن یہ ان کی ثقافت کا صرف ایک حصہ ہے،اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لوگ مسلسل ایک دوسرے کو یا اپنے مہمانوں کو مارتے ہیں،وہ کہتے ہیں کہ انہوں نےکامیابی سے اپنی وڈیوز کے ذریعے وزیرستان کے امیج کو دنیا کے سامنے پیش کیا ہے،
دنیا میں وزیرستان سمیت خیبرپختونخوا میں ضم شدہ اضلاع کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کیلئے درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاحتی مقامات خاص طور پر خیبرپختونخوا میں ضم شدہ اضلاع میں ایسے ہوٹل بہت ہیں جہاں پر صفائی کا بندوبست نہیں ہوتا جس کی وجہ سے سیاحوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،سیاحتی مقامات تک جانے والی سڑکوں اور پلوں کی تعمیر پر توجہ دی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان کے سب سے اونچے پہاڑ پیر غر(مقامی طور پرپریغال)کے حوالے سے ویڈیو زنے سب سے زیادہ توجہ حاصل کرکے مقبولیت حاصل کی بلکہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی کیونکہ یہ مختلف ثقافتی سرگرمیوں، کوہ پیمائی اور ٹریکنگ کے مناظر اور دلکش وادیوں کے متعدد شاٹس کی رپورٹنگ کا مجموعہ تھا، اس ویڈیو کو ملک بھر کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سامعین نے بڑے پیمانے پر دیکھاکیونکہ اس نے وزیرستان کو ایک سیاحتی مقام کے طور پراجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا،برکی وزیرستانی ولاگر نے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، جیسے کہ فیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر اپنی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کے بعد بہت زیادہ فالوورز حاصل کیے ہیں ،صرف ٹک ٹاک پر ہی اس کے 127,000 سے زیادہ فالوورز ہیں، ان کی شارٹ فارم ویڈیوز پورے خیبرپختونخوا میں قدرتی منظر کشی کرتی ہیں۔
محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کے حکام کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا سمیت سابقہ فاٹا نئے ضم شدہ اضلاع کا شمار دنیا کے بہترین سیاحتی ممالک میں ہوتا ہےصوبہ میں سیاحت کے شعبے سے مزید استفادہ کرنے کی ضرورت ہے، سیاحتی مقامات پر بہترین سہولیات کی فراہمی ہماری ترجیح ہےاورسیاحتی مقامات پرسہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات جاری ہیں اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے جاری پراجیکٹس جلد مکمل کئے جائیں گے،ڈیپارٹمنٹ میں کل 57 سکیمز پر کام جاری ہیں جن کیلئے مجموعی بجٹ 60,469 ملین رکھا گیا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=404040