پشاور۔ 22 جنوری (اے پی پی):خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن عبیدالرحمان نے ضلع لوئر دیر میں تیمرگرہ میڈیکل کالج کے سامان کی خریداری میں مبینہ کرپشن پر صوبائی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرا دیا۔ نوٹس کے متن کے مطابق تیمرگرہ میڈیکل کالج کے قیام کی منظوری 10 سال قبل دی گئی تھی اور اب تک کلاسز کا آغاز نہیں ہو سکا۔ صوبے کے دیگراضلاع میں منظور شدہ میڈیکل کالجوں میں 5 سال پہلے ہی کلاسز کا آغاز ہو چکا ہوتا ہے۔ایم پی اے عبیدالرحمان نے توجہ دلاو نوٹس میں مزید کہا ہے کہ
تیمرگرہ میڈیکل کالج کے لیے تکنیکی ماہرین کی غیر موجودگی میں آلات خریدے گئے، ایک ارب 40 کروڑ روپے کا سامان ٹیچنگ ہسپتال تیمرگرہ کے لئے خریدا گیا، تاہم آدھے سے زیادہ سامان موجود ہی نہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ہینڈ اینڈ ٹیک اوور کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ میں بھی انکشافات کیے گئے ہیں کہ 139 آلات میں سے 83 آلات ای سی جی ٹیکنیشن نے وصول کئے جبکہ دیگر آلات دو کلاس فور ملازمین نے وصول کئے ۔54 ملین روپے مالیت کے یورالوجی آلات فزیکلی موجود نہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ میڈیکل کالج کے پراجیکٹ ڈائریکٹر اور سابق ڈی جی ہیلتھ سامان کی وصولی یقینی بنائیں۔