پشاور۔ 16 جنوری (اے پی پی):خیبر پختونخوا حکومت نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی پبلک ہیلتھ ریفرنس لیبارٹری (کے ایم یو پی ایچ آر ایل) کے لیے سالانہ بجٹ میں فنڈز کی منظوری دے دی ہے، جسے صحت عامہ کے میدان میں ایک بڑا سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ یہ لیبارٹری 2015 میں محکمہ صحت خیبرپختونخوا، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) کے اشتراک سے قائم کی گئی تھی۔ پی ایچ آر ایل نے صوبے میں بیماریوں کی تشخیص اور نگرانی کے نظام کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق، نے فنڈز کی منظوری میں معاونت پر خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور، مشیر برائے صحت و خزانہ، چیف سیکرٹری، سیکرٹری صحت، اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہم وزیر اعلیٰ اور ان کی کابینہ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس خواب کو حقیقت کا روپ دیا۔ یہ صحت عامہ کے میدان میں ایک انقلابی قدم ہے۔” انہوں نے مزید کہاکہ ”میرا یقین ہے کہ کووڈ-19 آخری عالمی وبا نہیں تھی۔ ہمیں دیگر ممکنہ بیماریوں کے لیے بھی تیار رہنا ہوگا۔” وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا ” پی ایچ آر ایل کے عملے نے پچھلے پانچ ماہ بغیر تنخواہ کے کام کیا ہے۔ ان فنڈز کی منظوری ان کے حوصلے کو بڑھائے گی اور وہ مزید پیشہ ورانہ جذبے کے ساتھ اپنی خدمات انجام دیتے رہیں گے۔’
‘ انہوں نے کہا کہ پبلک ہیلتھ لیبارٹری نظام صحت کی بنیاد ہے، جو بیماریوں کی تشخیص اور روک تھام کے لیے موثر ترین ذریعہ ہے۔ پروفیسر ضیاء الحق نے اس بات پر زور دیا کہ پبلک ہیلتھ لیبارٹری متعدی امراض جیسے کورونا وائرس، ڈینگی اور دیگر نئی بیماریوں کی بروقت نشاندہی کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ یہ لیبارٹری صحت عامہ کے لیے ٹھوس شواہد پر مبنی مداخلتوں اور ہنگامی تیاری کے اقدامات میں مدد فراہم کرتی ہے۔
فنڈنگ کی منظوری خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور پی ایچ آر ایل کے لیے ایک نئے باب کا آغاز ہے جس کے تحت وہ صحت عامہ کے تحفظ اور صوبے میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کے مشن کو جاری رکھنے میں ممد ومعاون ثابت ہوگی۔ واضح رہے کہ پی ایچ آر ایل نے اپنی تاسیس سے اب تک 19 لاکھ سے زائد کووڈ-19 پی سی آر ٹیسٹ کامیابی سے مکمل کیے ہیں۔
اب یہ لیبارٹری ایم پاکس، کانگو بخار، ڈینگی اور ہیضہ جیسے دیگر مہلک امراض کی تشخیص میں بھی رہنما حیثیت رکھتی ہے۔ اس کی خدمات متعدی بیماریوں کی روک تھام اور پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے میں کلیدی اہمیت کے حامل ہیں۔ حالیہ فنڈنگ کی منظوری سے نہ صرف تربیت یافتہ عملے کی ملازمتیں محفوظ ہوں گی بلکہ بیماریوں کی طویل مدتی نگرانی اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تیاری میں بھی مدد ملے گی۔ یہ فنڈز پاکستان کے بین الاقوامی صحت کے ضوابط (IHR) کے تحت کیے گئے وعدوں کی تکمیل میں بھی ممد ومعاون ثابت ہوں گے۔