پشاور۔ 09 دسمبر (اے پی پی):خیبر پختونخوا میں گزشتہ سال کی نسبت خواتین پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔دستاویزات کے مطابق 2022 میں صوبے بھر میں بولو ہیلپ لائن کو مجموعی طور پر 2ہزار587 خواتین کی کالز موصول ہوئیں جبکہ رواں برس خواتین پر تشدد کے حوالے سے 5ہزار465 کیسز رپورٹ ہوئے ۔صوبے میں خواتین پر تشدد کے حوالے سے پشاور سرفہرست رہا، جہاں 5سو 81 کیسز سامنے آئے۔ ایبٹ آباددوسرے نمبر پر رہا، جہاں 76 کالز موصول ہوئیں۔ صوابی 75،سوات ،4,چارسدہ60،بنوں17، ملاکنڈ ،مانسہرہ اور دیر میں 14 ،14کیسز ہوئے ۔دستاویزات سے پتا چلا ہے
کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ مختلف کیسز میں 339 خواتین کو قانونی امداد فراہم کی گئی ہے۔ خواتین پر تشدد کے 411 کیسز میں سروسز ریفرل اور 879 خواتین کی نفسیاتی کونسل کی گئی۔خواتین کی حقوق کیلئے کام کرنے والی خاتون قمر نسیم کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں 29 لاکھ لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں، سکول سے باہر لڑکیوں میں سے75فیصد کا تعلق ضم شدہ قبائلی اضلاع سے ہے
خیبر پختونخوا میں مجموعی طور پر 47 لاکھ بچے حصول تعلیم سے محروم ہیں اور تعلیم کی کمی بھی تشدد او ردیگر مسائل کی سب سے بڑی وجوہات ہے جب تک لڑکیوں کو تعلیم یافتہ نہیں بنایا جائیگا ان میں شعور کی کمی ہوگی اور انہیں گھریلوتشد د اور دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑیگا ۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے حوالے سے ہمارے معاشرے میں مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انسانی حقوق کی تنظیم خواتین