واشنگٹن ۔9جنوری (اے پی پی):امریکا نے کہا ہے کہ داعش کے خاتمے کے لیے اس کی فوج کا شام میں رہنا ضروری ہے۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایک انٹرویو کے دوران امریکا کے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد بھی امریکی افواج کو شام میں تعینات رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ داعش کو دوبارہ بڑے خطرے کے طور پر اُبھرنے سے روکا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ شام میں امریکی افواج کی اب بھی ضرورت ہے بالخصوص ان حراستی کیمپوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جہاں دسیوں ہزار داعش کے سابق جنگجو اور اُن کے خاندان کے افراد موجود ہیں۔
اندازے کے مطابق ان کیمپوں میں داعش کے آٹھ سے دس ہزار جنگجوؤں کو رکھا گیا ہے جن میں سے دو ہزار کو انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔لائیڈ آسٹن نے کہا کہ اگر شام کو غیرمحفوظ رکھا گیا تو خیال ہے کہ داعش کے جنگجو دوبارہ مرکزی دھارے میں آ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں داعش کے گلے پر دباؤ برقرار رکھنے کے لیے ابھی مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ ادھر ،نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت کے دوران سنہ 2018 میں شام سے افواج واپس بلانے کی کوشش کی تھی جس کے باعث اُس وقت کے وزیر دفاع جم میٹس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
شام میں گزشتہ ماہ جب حیات تحریر الشام گروپ نے بشار الاسد حکومت کے خلاف پیش قدمی کی تو ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا کہ امریکی فوج کو اس تنازعے سے دور رہنے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ شام میں داعش کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکا کے تقریباً دو ہزار فوجی ہیں۔