فیصل آباد۔ 20 مارچ (اے پی پی):پاکستان دالوں کی 15 لاکھ ٹن سالانہ ضرورت کے برعکس ہرسال 10لاکھ ٹن دالیں پیداکررہاہے جبکہ5لاکھ ٹن دالوں کی درآمد پر خرچ ہونیوالا کثیر زر مبادلہ بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ رقبہ پر دالوں کی کاشت یقینی بنانا ہو گی لہٰذا کاشتکار ماہرین زراعت کی مشاورت سے زیادہ سے زیادہ دالوں کی کاشت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں تاکہ ملکی ضرورت پوری کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان اضافی دالیں پیداکرکے انہیں برآمد کرنے کے قابل بھی ہو سکے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمودنے کہاکہ پاکستان 5 برس پہلے تک مونگ برآمد کر رہا تھا جبکہ آج اس کی درآمدکی جا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ آج کھادیں اور سپرے کسان کی قوت خرید سے باہر ہوچکے ہیں لہٰذا محکمہ زراعت اور زرعی ریسرچ کے ادارے آرگینک فارمنگ پر توجہ دے رہے ہیں جس کیلئے زرعی ادارے بھی بھرپور معاونت کر رہے ہیں۔