دبئی چیمبر آف کامرس میں مزید 3,300 سے زائد پاکستانی کمپنیوں کی شمولیت

120
دبئی چیمبر آف کامرس

اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):دبئی چیمبر آف کامرس میں 2023 کی پہلی سہ ماہی میں مزید 3,300 سے زائد پاکستانی کمپنیوں نے شمولیت اختیار کرلی ہے ۔ چیمبر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پہلی سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر 30,146 نئی کمپنیاں چیمبرمیں شامل ہوئی ہیں ۔

پہلی سہ ماہی میں چیمبرمیں متحدہ عرب امارات کی 4,445 فرمیں رجسٹر ہوئیں ، پاکستان 3,395 نئے کاروباری اداروں کے ساتھ اس فہرست میں دوسرے نمبرپرہے ، پاکستانی کمپنیوں کی شمولیت کی شرح میں سالانہ بنیادوں پر59 فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے ۔

ڈی سی سی کے صدر اور سی ای او محمد علی رشید لوتہ نے بتایا کہ کہ نئی کمپنیوں میں قومیتوں کے تنوع نے دبئی کے متحرک کاروباری ماحول کی رونق میں اضافہ کردیا ہے ۔متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے عرب نیو ز کوبتایا کہ یہ واقعی ایک مثبت پیش رفت ہے جو پاکستانی تاجر برادری اور سمندرپارپاکستانیوں کی کاروباری صلاحیتوں کواجاگرکررہاہے ۔

پاکستان کے سفیرنے کہاکہ متحدہ عرب امارات نے عالمی اقتصادی شراکت داری کے ذریعے اپنی معیشت کو متنوع بنانے پر توجہ مرکوزکی ہے ، یواے ای میں مختلف شعبوں میں منافع بخش کاروباری مواقع موجودہیں، دبئی ایک مثالی جگہ ہے جہاں سے پاکستان دیگر خلیجی ریاستوں اور مشرق وسطی کے باقی حصوں کے ساتھ کاروبار کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال کے دوران امارات میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی تعداد 1.6 ملین سے بڑھ کر 1.8 ملین ہو گئی ہے، پاکستانی متحدہ عرب امارات کی معیشت کے ہر شعبے میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے سفارتی مشنز نے ڈی سی سی کے ساتھ فعال رابطہ برقرار رکھنے اور پاکستانی تاجروں کے ساتھ چیمبروں کے ساتھ نئے مواقع کا اشتراک کرکے ملک میں کاروبار میں سہولت فراہم کی ہے۔

حالیہ برسوں میں، متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہمارے تجارتی روابط میں مزید وسعت آئی ہے جس نے پاکستان میں مقیم تاجروں اور کاروباری اداروں کو مقامی دفاتر قائم کرنے اور مقامی چیمبرز میں خود کو رجسٹر کرنے کی ترغیب دی ہے۔

پاکستان کے سفیرنے کہاکہ مشن نے نان ٹیرف رکاوٹوں کو حل کرکے تجارت کو آسان بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ پاکستانی مشن نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ دوطرفہ اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کو تیزی سے آگے بڑھانے میں بھی اپنا کردار ادا کیا ہے جس پر ستمبر کے آخر تک دستخط کیے جائیں گے۔ معاہدہ سامان اور خدمات دونوں شعبوں میں ممکنہ مواقع کرے گا ۔