اسلام آباد۔18فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ دس سال کے بعد تیل و گیس کی تلاش کے لئے 40 نئے آفشور اور 31 آنشور بلاکس کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ایک بہت بڑا حصہ ابھی تک دریافت نہیں ہوا۔ منگل کو تیسویں سالانہ ٹیکنیکل کانفرنس اور آئل شو سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیل اور ٹائٹ گیس کے ذخائر موجود ہیں، پاکستان بزنس کے لیے کھلا ہے اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ان بلاکس میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں،ہم انہیں تمام سہولتیں فراہم کریں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈیریگولیشن کی پالیسی اور پرائس کیپ کے ساتھ آئل سیکٹر اوپن کرنے کی پالیسی بھی لا رہے ہیں، ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے ایک بار ٹیکنالوجی لے کر آنا کافی نہیں اس کے لئےمسلسل انوویشن کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ آئل سیکٹر کو جدید ٹیکنالوجی پر شفٹ کرنا ہو گا، وزیراعظم کا خواب ہے کہ پاکستانی بہترین اور آسان زندگی گزاریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک آدھ مشین لانے سے خوشحالی نہیں آئے گی، پائیدار ترقی کے لیے خود سائنس اور تحقیق کا کام کرنا ہوگا۔ وفاقی وزیر پٹرولیم نے کہا کہ جب نوجوان نسل میں خود اعتمادی ہو گی کہ وہ ہر کام کر سکتے ہیں تو پھر یہ ملک ترقی کرے گا، اعتماد پیدا کرنا ہو گا کہ ہم بہترین قوم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لڑائی جھگڑے کی جگہ ترقی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے، سب تک توانائی کی فراہمی ہماری ترجیحات کا اہم جزو ہے اور اس کے لئے حکومت محنت کر رہی ہے۔
ا ن کا کہنا تھا کہ غریب عوام کے لیے توانائی کی قیمت کم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس پر کام کیا جا رہا ہے۔ وزیر پٹرولیم نے کہا کہ ماحول پر توانائی کے اثرات کے لیے بھی حکومت کام کررہی اور سستی توانائی کے لئے مقامی پیداوار کو بڑھانے پر توجہ دے رہی ہے، ایسی توانائی کا کیا کریں گے جسے عوام خرید نہ سکیں۔ توانائی کے مقامی وسائل کو بروئے کار لا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹریفکیشن پر اس وقت بہت کام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ہمیں کام کرنے کے طریقے بدلنے ہوں گے، پاکستان میں بہت پوٹینشل ہے۔