دس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 650 سے کم کر کے 490روپے کر رہے ہیں وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز کی پریس کانفرنس

97

لاہور۔19مئی (اے پی پی):وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز نے 200 ارب روپے کی سبسڈی سے پورے صوبے میں آٹے کے 10کلو تھیلے کی قیمت 650 سے کم کر کے 490روپے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت جلد سرکاری ہسپتالوں میں کینسراور عام آدمی کے استعمال کی ادویات بھی مفت فراہم کی جائیں گی ،جب معیشت وینٹی لیٹر پر ہے سیاسی انتشار عروج پر ہے، پاکستان کے دشمن گھات لگائے بیٹھے ہیں ایسے میں بھی عمران خان فوج کو تقسیم کرنے کی سازش سے پیچھے نہیں ہٹ رہے ،

یہ ملک کے ساتھ کرنا کیا چا ہتے ہیں،پاکستانی عوام ان کے بہروپیا پن کے پیچھے نہ جائیں ، یہ شعبدہ بازی کر رہے ہیں ،اسی وجہ سے ڈالر آج 200 روپے پر پہنچا ہے ،عمران نیازی کو پتہ ہے انہیں کرپشن کا حساب دینا پڑے گا،اے ٹی ایمز کو جو پالا ہے ،توشہ خانے میں جوڈاکہ مارا ہے ،فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان کے خلاف کارروائی ہو گی تو انجام کیا ہوگا،ڈرا ہوا آدمی ہے اس لئے یہ حرکتیں کر رہا ہے ،ملک کو درپیش پہاڑ جیسے چیلنجز کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔

وہ جمعرات کے روز حسن مرتضی،امیر معاویہ ،اسد کھوکھر،جگنو محسن و دیگر کے ہمراہ پارٹی مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ ایوان صدر سے بیماری چلی اور اس بیماری نے گورنر ہائوس میں ڈیرے لگا لئے، عدالتوں کے حکم کا احترام نہ کیا گیا ، ایسی آئین شکنی کی گئی جس کی 74 سالوںمیں پاکستان کے عوام نے مثال دیکھی نہ سنی ،یہ وزیر اعظم کا استحقاق ہے کہ وہ صدر کو گورنر کے لئے نام بھجوائے اور صدر مملکت نے اس پر پیشرفت کرنا ہوتی ہے ۔

12کروڑ آبادی کے صوبے میں ڈیڑھ ماہ ہو گیا ہے ابھی تک گورنر نہیں ہے ،جو کسٹوڈین آف دی ہائوس ہیں انہوں نے بطور کسٹوڈین اپنی نگرانی میں اسمبلی میں وردی کے اندر جو غنڈے بھرتی کئے ہوئے ہیں ان سے خواتین پر حملہ کرایا ،صوبہ میں گورنر نہ ہونے کی صورت میں سپیکر قائم مقام گورنر ہو تا ہے لیکن عالم یہ ہے کہ ابھی تک انہوں نے قا ئم مقام گورنر کا حلف نہیں لیا ۔

انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ ہونے کو ہے ان کے پاس کوئی کابینہ نہیں ، میں یہ باتیں اس لئے نہیں بتا رہا کہ کوئی عذر پیش کرنا چاہتا ہوں ،میں ان لوگوں کے بارے میں میڈیا کے ذریعے عوام کو بتارہا ہوں ،سپیکر آئین کے تحت قائم مقام گورنر کا حلف نہ اٹھائے یہ صوبے کے عوام کے ساتھ صریحا ً زیادتی ہے ۔ہم نے پاکستانی عوام بالخصوص پنجاب کے لئے فیصلے کرنے ہیں لیکن میں ایک لمحہ ضائع کئے بغیر اپنے صوبے کی عوام کی خدمت کے جذبے سے آگے بڑھتا رہوں گا ،

عمران نیازی کان کھول کر سن لو بیشک آپ خار دار بچھائیں میں ان کو عبور کر کے اپنے صوبے کی عوام کے دکھ درد میں شامل ہوں گا،کوئی طاقت مجھے عوام کے دکھ درد اور مسائل حل کرنے سے نہیں روک سکتی ۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ پنجاب دوسرے صوبوں کو گندم فراہم کرتا تھا لیکن اس کے ساتھ زیادتی کی گئی ، یہ جانتے بوجھتے ہوئے کہ ضرورت کے مطابق گندم نہیں لیکن اسے برآمد کر دیا گیا ،جب غریب عوام پس گئی تو باہر سے مہنگی گندم منگوائی گئی اور پھر کہا کہ یہ سب مافیا نے کیا ہے۔ عمران خان آپ چار سال تماشہ اورکھلواڑ کرتے رہے ،اب سیاست کی آڑ میں انتشار پھیلا رہے ہیں ، آپ اداروں پر حملے کرتے ہیں ،سفارتی ایکسر سائز کو سازش کا نام دیتے ہیں ، عمران خان سیاست نہیں افراتفری انتشار چاہتا ہے ۔ وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ میں خود کشی کر لوں گا آئی ایم ایف سے قرضہ نہیں لوں گا ،چھ ماہ عوام کو سولی پر لٹکائے رکھا ، اس وجہ سے ڈالر چالیس فیصد بڑھ گیا ،

آپ نے آئی ایم ایف کی وہ شرائط بھی مان لیں جس کا تقاضہ بھی نہیں کیا گیا تھا ، پھر کہتے ہو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا ہماری بڑی سنگین غلطی تھی ، عمران خان کی وجہ سے فنانشل مارکیٹ کولیپس کر گئی، روپیہ چالیس فیصد گر گیا ، عمران خان قومی مجرم ہے ۔ آج یہ شخص انقلاب کے نعرے لگاتا ہے جبکہ چار سال پہلے سونامی سے ملک کو تباہ کر دیا ، معیشت کو تباہ کر دیا۔

مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ حکومت میں5.8 فیصد گروتھ ہو رہی تھی ،3200 ارب کا ترقیاتی بجٹ چھوڑ کر گئے تھے ، سی پیک کے منصوبوں سے 12ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی ۔حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران نیازی کہتے ہیں کہ میرے لانگ مارچ کے اندر فوج کے خاندان بھی ہوں گے ، یہ بڑی سنگین بات ہے ، اداروں کواس کا نوٹس لینا چاہیے ، سیاست کے اندر سیاسی میدان سجائے ، جب معیشت وینٹی لیٹر پر ہے ، سیاسی انتشار عروج پر ہے ،پاکستان کے دشمن گھات لگائے بیٹھے ہیں یہ فوج کو تقسیم کرنے کی سازش سے پیچھے نہیں ہٹ ر ہے ، یہ ملک کے ساتھ کرنا کیا چاہتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھاکہ میں آلو پیاز کے ریٹ کے لئے وزیر اعظم نہیں بنا ، تم نے آلو پیاز کو سستا نہیں کرنا ، لوگوں کے منہ سے نوالہ چھیننا ہے، مافیا اوراے ٹی ایمز کی جیبیں بھرنی ہیں، آپ نے ملک سے عوام کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے،قوم عمران خان کو معاف نہیں کرے گی ، آپ نے احتساب کا نعرہ لگایا لیکن توشہ خانے کی چوری کا جواب نہیں دے سکے ،ہمارے اوپر منی لانڈرنگ کا الزام لگایا لیکن نیشنل کرائم ا یجنسی کی رپورٹ سامنے ہے ۔

الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس کو سات سال ہو گئے ہیں ،آپ حکم امتناعی کے پیچھے چھپ رہے ہو، آپ نے اکائونٹس چھپائے ،ٹی بوائے کے نام پر پیسے منگوائے ،دشمن ممالک سے فنڈ نگ لی ۔اب اداروں کو سوچنا پڑے گا ۔میں پاکستانیت کے جذبے سے کہتا ہوں اس شخص پر کڑی نظر رکھی جائے ، یہ اپنی انا کے اندر رہ کر پاکستان کے ساتھ دشمنی کر رہا ہے ، اس نے اپنی انا کے بت کے لئے آئین کی پامالی کی ، کیوں عدالت عظمی رات بارہ بجے کھولنا پڑی ، اگر عدالت نہ کھلتی تو آج ہم بنانا ریپبلک میں ہوتے، یہاں کوئی آئین و قانون نہ ہوتا ، تم اس ملک کے ساتھ کیا کرنا چاہتا ہو ۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ میں ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں اداروں اور عوام کو نوٹس لینا پڑے گا ورنہ خدانخواستہ ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا ، چین کے منصوبوں میں کرپشن کے الزامات لگائے جس سے چین ناراض ہو گیا ،جلسوں میں سپر پاور کو للکارا جاتا ہے ، یہ منہ سے بول کر چلا جاتا ہے لیکن اگلی آنے والی کئی دہائیوںمیں عوام کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی ، عمران خان نے سفارتی تعلقات کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام چار سال سے مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں ،

ان کے لئے دو وقت کی روٹی پوری کرنا مشکل ہے ، دودھ بچوں کی پہنچ سے دور ہو چکا ہے ۔ تم ایک طرف آئی ایم ایف کے گھٹنے پکڑ کر اس کی سخت شرائط پر عمل کر رہے تھے اور دوسری طرف سبسڈی دے دی ، ایک طرف سب مان گئے اور دوسری طرف بغیر کسی کو بتائے تیل پر سبسڈی دیدی ، دنیا میں آج کون سا ایسا ملک ہے جو سبسڈی دے رہا ہے ، تمہاری وجہ سے آئی ایم ا یف کے ساتھ مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے ، اس کی شعبدہ بازی کی وجہ سے ڈالر کی قدر دو سو روپے ہوئی ہے ، اس نے پاکستانی معیشت کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے ، ہم گروتھ 5.8 فیصد پر چھوڑ کر گئے تھے آج وہ زمین بوسی ہو گئی اور منفی ہو گئی ہے ۔

حمزہ شہباز نے پنجاب کے تمام اضلاع میں آٹے کی تھیلے کی قیمت میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ   آٹے کا 10کلو کا تھیلا جو650 میں مل رہا ہے اس کو فی الفور 490 روپے پر کر رہے ہیں اس کے لئے کوئی لائنیں نہیں لگیں گی ، اس سے آٹا 160روپے سستا ہوگا، 17ارب روپے ایک مہینے کی سبسڈی ہے جبکہ ہم نے200 ارب روپے کی سبسڈی مختص کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2200 روپے فی من کے حساب سے45لاکھ ٹن گندم خرید لی ہے ،انٹرنیشنل مارکیٹ میں اس وقت گندم کی قیمت 500 ڈالر فی ٹن ہے جو4000 روپے فی من بنتی ہے ، ہمارے پاس ایک سال کی گندم کے ذخائر موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس کوئی جادوکی چھڑی تو نہیں ، جادو ٹونہ تو نہیں کیا صرف نیت کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی جب تک چاہے گا میں اس عہدے پر بیٹھا رہوں گا لیکن جس طرح یہ ایک لمحہ ضائع کئے بغیر پاکستان میں انتشار پھیلا رہے ہیں، میں ایک لمحہ ضائع کئے بغیر عوام کی خدمت کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی پولیس کو کہا ہے کہ میں کسی پولیس افسر کی تعیناتی کیلئے سفارش نہیں کروں گا ، میری ایک ہی شرط ہے نیک نام اور ایماندار افسرتعینات ہوں جوعوام کے دکھوں کا مداوا کریں اورلوگوں کو انصاف دلائیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالو ں میں کینسر اور عام آدمی کے استعمال کی ادویات مفت فراہم کریں گے،چھتیس اضلاع میں پرائس کنٹرول کمیٹیاں بنا دی ہیں،مافیا کو نوازنے کا دور چلا گیا، میں خود جائوں گا اور پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی کارکردگی دیکھوں گا ، منافع کمائیں لیکن ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ غریب آدمی کے کپڑے اترجائیں،ایک مربوط پالیسی بنا کر آگے چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شعبدہ باز جو ملک میں انتشار پھیلانا ،اداروں کوبدنام کرنا چاہتا ہے وہ سیاسی میدان میں آئے ، الیکشن ہونے ہیں ۔اس نے پاکستان کی سالمیت اوربقا پر سوالیہ نشان لگانے کی ناپاک کوشش کا کام شروع کر دیا ہے ،یہ برداشت نہیں ہے اس پر کارروائی ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ پرویز الہی مگر مچھ کے آنسو مت روئیں، سی سی ٹی وی فوٹیجز میں دیکھا جا سکتاہے کہ آپ وردی میں ملبوس غنڈوں کو کس طرح شاباشی دے رہے ہیں،آپ نے آئین و قانون کو پامال کیا ،کوئی انتقام نہیں ہوگا لیکن قانون حرکت میں آئے گا، اگر انہیں آئین و قانون کا پاس نہیں تو ان کی جگہ جیل میں ہے ، انہیں پکڑیں گے تاکہ وہ دوبارہ اس طرح کا بد نما واقعہ پنجاب اسمبلی میں نہ دہرائیں،اگر دوست مزاری کو کچھ ہو جاتا تو کون ذمہ دار ہوتا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے لوڈ شیڈنگ کا جن بوتل میں بند کر دیا تھا جب ہم نے حکومت چھو ڑی تھی تو یہ ملک لوڈ شیڈنگ فری ملک تھا ، جب چار سالوںمیں پلانٹس کی مینٹی ننس نہ کرائی جائے ، سستی ایل این جی نہ خریدی جائے اورمہنگے فرنس آئل کے ذریعے اپنے لوگوں کو نوازاجائے تواس کا خمیازہ تو بھگتنا پڑے گا، یہ معیشت میں بارودی سرنگیں بچھا کر گئے ہیں۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف دن رات محنت کر ر ہے ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کریں او ر یہ کم ہوا بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں انتقام پر یقین نہیں رکھتا لیکن اگر کسی نے صوبے میں کرپشن کی ہے اور ڈاکے ڈا لے ہیں ،کون نہیں جانتا کہ ایک خاتون کے کہنے پر صوبہ چلتا تھا، نظام چلتا تھا وہ پیسے کماتی تھی ، صوبے کے مجر موں کو عوام کے سامنے لے کر آئوں گا پھر قانون اورعدالتیں جانیں،میں عمران خان کی طرح یہ نہیں کہوں گا کہ میں سب کو جیل میں ڈالوں گا بلکہ قانون اپنا راستہ بنائے گا۔

عمران خان سے یہی انتقام ہے کہ ہم صوبے کی عوام کو خوشحال کریں، گڈ گورننس لے کر آئیں، عوام خوش حال ہو گی تو یہی عمران خان سے بہترین انتقام ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کی انا کی آڑ میں مجھے پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین نہیں بنایا گیا لیکن جب میں نے ایوان قائد منتخب ہونے کے بعد پہلی تقریر کی تو واضح کہا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین قائد حزب اختلاف ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معیشت ،گورننس اورسالمیت کے حوالے سے گھمبیر مسائل ہیں، آج پھر کہتا ہوں اپوزیشن میں جواچھے لوگ ہیں ان کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نہیں چاہتا کہ جمہوری نظام چلے ، نیا پاکستان کہاں ہے اس کی بنیادیں تک نظر نہیں آرہیں جبکہ پرانے پاکستان کو دفن کر دیا برباد کر دیا ، اسے سونے کی طشتری میں بھی کوئی چیز رکھ کر دی جائے تو یہ کہے گا سونا ٹھیک نہیں ہے ، یہی وہ الیکشن کمیشن ہے جس کے بارے میں عمران نیازی کہتا تھاکہ ہم نے نام متفقہ طو رپر منظور کیا ہے آج اس کی انا آڑے آرہی ہے ،

اگر بائیس کروڑ کا ملک اس کی انا کے تحت چلنا ہے تو پھر اسے مینا ر پاکستان پر کھڑا کر دو ، اس نے میں نہ مانوں کی رٹ لگا رکھی ہے ۔ عمران نیازی کو پتہ ہے کہ مجھے چوریوں کا حساب دینا پڑے گا،اے ٹی ایمز کو جوپالا ہے ،توشہ خانے میں جوڈاکہ مارا ہے ،فارن فنڈنگ کیس ہے اس میں میرے خلاف کارروائی ہو گی تو میرا انجام کیا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش پہاڑ جیسے چیلنجز کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں