کوئٹہ۔ 14 مئی (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دشمن کا غرور توڑنے والی افواجِ پاکستان کی جرأت اور بہادری نے ایک بار پھر تاریخ رقم کر دی ہے مودی سرکار یہ گمان کیے بیٹھی تھی کہ پاکستان کمزور ہے، لیکن افواجِ پاکستان نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ دشمن کی تکبر پر مبنی سوچ کو وہ پاؤں تلے روند سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی تاریخی کامیابی پر کوئٹہ میں بدھ کو "جشنِ فتح” کے عنوان سے منعقدہ عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء، اراکینِ اسمبلی قبائلی عمائدین اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہم آج یہاں جمع ہو کر اپنی افواج اور قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں اور یہ پیغام دیتے ہیں کہ بلوچستان پاکستان کا ہر اول دستہ ہے، جہاں سے ہمیشہ پاکستان کی آواز بلند ہوتی رہی ہے اور آئندہ بھی ہوتی رہے گی ۔میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بھارت نے جب بھی جارحیت کی کوشش کی، اسے منہ توڑ جواب دیا گیا خاص طور پر اس بار جس حکمت، دلیری اور وقار کے ساتھ پاکستان کے سپہ سالار نے
دشمن کا سامنا کیا وہ لائقِ تحسین ہے بلوچستان کے عوام ان کے شکر گزار ہیں اور پوری قوم ان کی قیادت کو سلام پیش کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری افواج نے قربانیاں دے کر دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے ہیں ان سپاہیوں کو ہم سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر وطن کا دفاع کیا۔ یہ قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کچھ عناصر بلوچ قوم کو ایک لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں بلوچ عوام کو اس لاحاصل جنگ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، جیسا کہ کل ہی کردستان میں علیحدگی کی تحریک ختم ہوئی میں بلوچستان میں بھی ایسی نام نہاد تحریک کو ختم ہوتے دیکھ رہا ہوں ، بلوچستان کے لوگوں نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ بندوق کے زور پر کسی نظرئیے کو مسلط ہونے نہیں ہونے دیں گے، میں ایک بار پھر ان کو دعوت دیتا ہوں جو ہندوستان کی ایماء پر بلوچستان میں جنگ مسلط کرنا چاہتے ہیں وہ ہندوستان کا حشر دیکھ لیں وہ آئیں اور آئین پاکستان کے مطابق قومی دھارے میں شامل ہوں
انہوں نے کہا کہ چھپ کر نام نہاد قومی جنگ کی باتیں کی جاتی ہیں سوال یہ ہے کہ کیسی قومی جنگ، جس میں معصوم شہری، مزدور، مسافر اور بے گناہ بلوچوں کو قتل کیا جا رہا ہے؟ یہ نہ بلوچ روایت ہے، نہ پشتون اقدار اور نہ ہی بلوچستان کی سرزمین کا شیوہ ہے انہوں نے کہا کہ آج کی حقیقت یہ ہے کہ یہ جنگ کسی حق و انصاف کی نہیں بلکہ ذاتی مفاد اور دشمن قوتوں کی پراکسی کا حصہ ہے جو لوگ اس میں ملوث ہیں وہ دراصل ہندوستان کے آلۂ کار بنے ہوئے ہیں لیکن تاریخ گواہ ہے کہ ریاست جب فیصلہ کرتی ہے تو دشمن کا نام و نشان مٹ جاتا ہے جیسا کہ 9 اور 10 مئی کے واقعات میں پوری قوم نے دیکھا میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اب یہ فیصلہ کر چکے ہیں کہ وہ بندوق کے زور پر کسی نظریے کو مسلط نہیں ہونے دیں گے چاہے جتنی قربانیاں دینی پڑیں ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمیشہ کھڑے رہیں گے میر سرفراز بگٹی نے سریاب روڑ سے جلسے میں شرکت کے لئے آنے والے قافلے پر حملے کی مذمت کی
اور حملے میں شہید ورکر کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نہ صرف قاتلوں کو انجام تک پہنچائے گی بلکہ شہید کے اہل خانہ کی مکمل کفالت بھی کرے گی شہید کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ نہ صرف دلیر اور غیرت مند ہیں بلکہ پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہیں، جلسہ سے پارلیمانی سیکرٹری حاجی ولی محمد نورزئی، میر عبدالصمد گورگیج، میر لیاقت علی لہڑی، ملک نعیم خان بازئی اور سیاسی و سماجی رہنماء بابر خان یوسفزئی نے بھی خطاب کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597181