دشمن کو سختی سے کچل دینے ضرورت ہے ، روسی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین کا بیان

187
Russian Security Council Deputy Chairman and the head of the United Russia party speaks attends a meeting in the Gorky residence outside Moscow, Russia, Thursday, Jan. 27, 2022. The statement from Dmitry Medvedev, who is deputy head of Russia's Security Council chaired by President Vladimir Putin, comes amid tensions over the concentration of an estimated 100,000 Russian troops near Ukraine that fueled Western fears of an invasion. (Yekaterina Shtukina, Sputnik, Government Pool Photo via AP)

ماسکو۔8اگست (اے پی پی):روس کی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدوف نے کہا ہے کہ روس کو کرسک ریجن کے ساتھ سرحد پر یوکرینی فوج کی کارروائیوں سے سبق سیکھنے اور دشمن کو سختی سے کچل دینے ضرورت ہے ۔تاس کے مطابق ٹیلی گرام پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمیں وہی کرنا چاہیے جو چیف آف جنرل اسٹاف ویلری گیراسیموف نے سپریم کمانڈر انچیف سے کرنے کا وعدہ کیا تھا، یعنی دشمن کو پوری طرح کچل کر ان کو شکست دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرینی فوج نے کرسک ریجن میں حالیہ کارروائی روس کے خلاف بہتر فوجی صلاحیت کا مظاہرہ کرکے مغرب سے مزید ہتھیار حاصل کرنے کے مقصد سے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں روس کو یوکرین کے حوالے سے اپنے خصوصی فوجی آپریشن کے دائرہ کار کو ملک سے باہر تک لے جانے کی اجازت دینے کی ضرورت ہے۔ یہ دائرہ کار اوڈیسا، خارکوف، دنیپرو،پیٹروسک، نیکولائیف اور یوکرینی دارالحکومت کیف تک اور اس سے بھی آگے تک پھیلایا جانا چاہیے اور اس کواس وقت تک جاری رکھنا چاہیے جب تک روس اس کو روکنا مناسب خیال کرے۔

واضح رہے کہ 6 اگست کو یوکرین نے سرحدی خطہ کرسک پر بڑے حملے کا آغاز کیا ۔ اس حملے کے دوران گولہ باری اور ڈرون حملوں میں 5شہری ہلاک اور چھ بچوں سمیت 31 افراد زخمی ہوئے۔