31 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 17, 2025
ہومتازہ تریندشمن کے منہ پر ایسا تھپڑ رسید کیا جو وہ کبھی نہیں...

دشمن کے منہ پر ایسا تھپڑ رسید کیا جو وہ کبھی نہیں بھول سکے گا، ہمیں امن پسند ہمسایوں کی طرح تنازعہ جموں و کشمیر سمیت دیگر تصفیہ طلب مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ہو گا، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا یوم تشکر کی خصوصی تقریب سے خطاب

- Advertisement -

اسلام آباد۔16مئی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے دشمن کے منہ پر ایسا تھپڑ رسید کیا جو وہ کبھی بھول نہیں سکے گا، بھارت نے ہماری تحقیقات کی پیشکش کے باوجود پاکستان پر حملہ کیا اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، ہمیں امن پسند ہمسایوں کی طرح تنازعہ جموں و کشمیر سمیت دیگر تصفیہ طلب مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ہو گا، خطے میں پائیدار امن کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یوم تشکر کے سلسلہ میں یادگار پاکستان پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، عطاء اﷲ تارڑ، محسن نقوی، وفاقی کابینہ کے دیگر ارکان، سول و عسکری حکام اور مختلف ممالک کے سفراء نے شرکت کی۔ تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور سروسز چیفس نے بھی شرکت کی۔ تقریب میں وطن عزیز پر جان نچھاور کرنے والے عظیم شہداء کے والدین اور اہلخانہ بھی موجود تھے۔

- Advertisement -

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ وطن عزیز پر جان نچھاور کرنے والے شہداء اور ان کے اہلخانہ کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم آج کے دن یوم تشکر منا رہے ہیں، یہ دن دنیا کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ایسا دن صدیوں بعد آتا ہے، یہ اﷲ تعالیٰ کا بے پایاں فضل و کرم ہے، آج سے 50 سال پہلے 1971ء میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا تھا، آج 2025ء میں اﷲ تعالیٰ کے کرم اور قوم کی دعائوں سے افواج پاکستان کے دلیر سپوتوں کو کامیابی ملی جس سے دشمن دوبارہ پاکستان کی طرف رخ کرنے کا کبھی قیامت تک نہیں سوچ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ دشمن نے ہماری انتہائی مخلصانہ پیشکش کو ٹھکرا دیا جس میں ہم نے کہا تھا کہ پہلگام واقعہ کی تحقیقات کیلئے عالمی تحقیقاتی کمیٹی بناتے ہیں جو پوری تحقیقات کے بعد پوری دنیا کو حقائق بتا دے مگر دشمن نے انتہائی تحکمانہ انداز اور غرور کے نشے میں بدمست ہو کر پاکستان کے اوپر حملہ کر دیا اور بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا جن میں معصوم بچے، خواتین اور جوان شہید ہوئے اور پاکستان کو یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جا کر حملہ آور ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کی رات ہم دشمن کے 6 جہاز گرا چکے تھے، پہلے پانچ جہازوں کی بات تھی لیکن اب 6 جہاز تباہ ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ہمارا یہ دشمن جنوبی ایشیاء میں خود کو تھانیدار سمجھتا تھا اور وہ اس زعم میں تھا کہ پاکستان اس کے سامنے حیثیت نہیں رکھتا، اﷲ تعالیٰ نے پاکستان کے ان شاہینوں کو جرأت عطا کی انہوں نے جھپٹ جھپٹ کر دشمن کے رافیل سمیت دیگر طیارے گرائے اور ایسا ڈرائونا خواب دکھایا کہ وہ قیامت تک اس سے نہیں نکل پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بھی دشمن دھمکیاں دیتا رہا اور 9 مئی کو ہم نے نپا تلا جواب دینے کا فیصلہ کیا، 9 اور 10 مئی کی درمیانی شپ سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے بتایا کہ بھارت نے نورخان ایئربیس سمیت دیگر مقامات پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پراعتماد تھے، ان میں خود داری اور وطن سے محبت کی تڑپ تھی، انہوں نے دشمن کے منہ پر ایسا تھپڑ رسید کرنے کی اجازت مانگی جو عمر بھی انہیں یاد رہے گا، اس کے بعد پاکستانی شاہینوں نے پٹھان کوٹ، اودھم پور سمیت دیگر بھارتی تنصیبات پر الفتح میزائل کے ذریعے حملے کئے اور دشمن کو سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے آگاہی کیلئے فوجی حکام سے رابطہ میں تھا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے صبح سویرے بھارت کو جواب دینے اور بھارت کی جانب سے سیز فائر کی درخواست سے آگاہ کیا، اس سے زیادہ عزت کی کیا بات ہو سکتی ہے، ہم نے دشمن کو بھرپور تھپڑ مارا ہے، میں نے انہیں سیز فائر کی پیشکش کو قبول کرنے کیلئے کہا۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاک فضائیہ کے سربراہ اور شاہینوں نے جس طرح جدید ٹیکنالوجی اور چینی جہازوں سے استفادہ کیا ہے اس نے پوری دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے، دشمنوں کے ہوش اڑ گئے ہیں اور دوستوں کا اعتماد اور حوصلے بلند ہوئے ہیں، یہ تاریخ کی وہ تبدیلی ہے جو اﷲ تعالیٰ نے چند گھنٹوں میں پاکستان کو کامیابی کی صورت میں دی، امریکہ سے لے کر جاپان تک، جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ، یورپ اور ہر جگہ یہ بات ہو رہی ہے کہ پاکستان کی افواج نے کس طریقے اور خاموشی سے یہ کامیابی حاصل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کو یہ باور کرا رہا تھا کہ اس کی اربوں ڈالر کی معیشت اور اسلحے کا انبار ہے اور پاکستان اس کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتا اور مجھے اس خطے کا بادشاہ تسلیم کیا جائے لیکن اﷲ کو کچھ اور منظور تھا، پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی دعائیں رنگ لائیں اور یہ عظیم فتح حاصل ہوئی، آج یوم تشکر کے موقع پر ہمارے سر اﷲ تعالیٰ کے حضور جھکے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کو اﷲ تعالیٰ نے وہ مقام عطاء کیا ہے کہ اب کوئی بڑی سے بڑی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، پشاور سے کراچی تک پوری قوم آج یک جان دو قالب ہے، پوری قوم ہماری مسلح افواج کے پیچھے کھڑی ہے اور پوری قوت سے ان کا ساتھ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اس سفر کا آغاز کر دیں جس کیلئے پاکستان معرض وجود میں آیا تھا، قائداعظم محمد علی جناح کی عظیم تحریک میں لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، خون کے دریا عبور کئے جس کے بعد پاکستان معرض وجود میں آیا، آج ان لاکھوں شہیدوں کی روحیں پکار پکار کر اس بات کا تقاضا کر رہی ہیں کہ آئو پاکستانیوں مل کر قائداعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بنائیں، قیام پاکستان کا مقصد اقوام عالم میں پاکستان کے سبز ہلالی پرچم کو سربلند کرنا تھا، ہمیں ماضی کو بھلا کر آگے بڑھنا ہے، آج کی قومی یکجہتی اور اخوت کو سرمایہ حیات بنا کر نہ صرف ماضی کے نقصانات کا ازالہ ہو گا بلکہ پاکستان بہت جلد اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا، یہ اسی طرح ہو گا جس طرح 10 مئی کو ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشی میدان میں اسی طرح کے عزم کا مظاہرہ کرنا ہو گا اور اس کیلئے قوم تیار ہے، ہمیں شبانہ روز دن رات محنت کرنا ہو گی اور خون پسینہ بہانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے، اس مشکل وقت میں امن، جنگ بندی اور کشیدگی کے خاتمہ کیلئے کوشش کرنے والے دوست ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، ایران، ترکیہ، چین اور دیگر ممالک کا شکرگزار ہوں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بہادرانہ قیادت اور وژن سے جنوبی ایشیاء میں فوری امن قائم ہوا اور یہ خطہ خطرناک جنگ سے محفوظ رہا جس پر ان کا شکرگزار ہوں، اس خطہ میں 1.6 ارب لوگ رہتے ہیں، اگر دونوں جوہری ممالک کے درمیان جنگ ہوتی تو ان کا کیا ہوتا؟، ہم امن کے خواہاں ہیں تاہم جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، ہم امن پسند ہمسایوں کی طرح رہ کر اس خطہ کی ترقی و خوشحالی چاہتے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ خطہ میں امن کیلئے کام کیا، دونوں ممالک کے درمیان تین جنگیں ہوئیں جس سے غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا، ہمیں پرامن ہمسایوں کی طرح جموں و کشمیر سمیت اپنے تصفیہ طلب مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئیں، تنازعہ جموں و کشمیر کے پائیدار حل کے بغیر خطہ میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا، ہم انسداد دہشت گردی اور تجارت کے فروغ سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں، پاکستان سب سے زیادہ دہشت گردی سے متاثرہ ملک ہے، اگر ہماری بہادر مسلح افواج ان دہشت گردوں کو نہ روکتیں تو پوری دنیا کو اس کا سامنا کرنا پڑتا۔ اس موقع پر مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی۔

تقریب کے دوران پاک فضائیہ کے شاہینوں نے خصوصی فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔ شرکاء نے بھرپور انداز میں تالیوں اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر ممتاز گلوکاروں اور طلباء نے قومی نغمے پیش کئے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597983

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں