اسلام آباد ۔ 28 اکتوبر (اے پی پی) پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کا تیزی سے بڑھتا ہوا ایٹمی پروگرام خطے کے امن و استحکام کیلئے شدید خطرہ ہے‘ پاکستان میں بھارتی مداخلت ثابت ہوچکی ہے اس ضمن میں تمام ڈوزیئرز مناسب وقت پر اقوام متحدہ کو پیش کئے جائینگے، بھارتی سفارتکار سرجیت سنگھ ایسی سرگرمیوں میں ملوث تھا جو ہماری قومی سلامتی کے مفاد میں نہیں تھیں، مقبوضہ کشمیر میں اس وقت بھارتی افواج کی تعداد دس لاکھ سے زیادہ ہو چکی ہے،عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، تما دہشت گردوں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کر رہے ہیں، پاکستان افغانستان میں قیام امن کی غرض سے ہر اقدام کی حمایت کرتا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریا نے جمعہ کو پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے تیزی سے پھیلتے ہوئے ایٹمی پروگرام سے خطے میں امن واستحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ 2008 میں نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) کی جانب سے بھارت کو دی گئی چھوٹ نے صرف عدم پھیلاﺅ رجیم کی ساکھ کو نقصان پہنچایا اور اس کی افادیت کو مجروح کیا بلکہ جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک استحکام پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارت کی پاکستان میںمداخلت ثابت ہوچکی ہے اور ہمارے پاس اس سلسلے میں ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے حاصل کردہ شواہد کو مرتب کرکے دستاویزات (ڈوزیئرز) کی شکل دی جا چکی ہے اور اسے مناسب وقت پر اقوام متحدہ کے سامنے پیش کرینگے۔