اسلام آباد۔14اپریل (اے پی پی):عالمی بینک نے کہاہے کہ دنیابھرمیں دوارب افراد سماجی تحفظ کے نظاموں سے باہرہیں۔ یہ بات سماجی تحفظ بارے عالمی بینک کی سالانہ رپورٹ برائے 2025میں کہی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق اگرچہ گزشتہ دہائی میں ترقی پذیر اور کم آمدنی والے ممالک میں سماجی تحفظ کے نظام کو وسعت ملی ہے تاہم تاہم دنیا بھر میں اب بھی 2 ارب افراد ایسے ہیں جنہیں یا تو کسی بھی قسم کا سماجی تحفظ حاصل نہیں یا ان کیلئے جو سہولیات موجود ہیں وہ ناکافی ہیں۔
رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ ترقی پذیر ممالک میں ہر تین میں سے ایک شخص ایسے گھرانے میں رہتا ہے جو سماجی تحفظ کے کسی نظام سے مستفید ہو رہا ہے لیکن اس کے باوجود 1.6 ارب افراد مکمل طور پر اس طرح کے کسی پروگرام یا نظام سے باہر ہیں اور 40 کروڑ افراد کو ملنے والی امداد اس قدر قلیل ہے کہ وہ غربت یا کسی ہنگامی صورتحال سے نکلنے میں مدد نہیں دے سکتی۔ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ کم آمدنی والے ممالک میں سماجی تحفظ کا دائرہ کارصرف 25 فیصد آبادی تک محدود ہے۔ سماجی تحفظ کے پروگراموں میں خواتین کو اگرچہ زیادہ تعداد میں شامل کیا گیا ہے لیکن انہیں مردوں کے مقابلے میں اوسطاً کم امداد ملتی ہے، خواتین کو ہر ڈالر کے بدلے صرف 81 سینٹ کی امدادمل رہی ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ اگر موجودہ رفتار برقرار رہی تو انتہائی غریب افراد کو مکمل کوریج حاصل کرنے میں مزید 18 سال لگ سکتے ہیں۔رپورٹ میں سماجی تحفظ کے پروگراموں میں زیادہ مستحق لوگوں کوشامل کرنے کیلئے کئی تجاویزبھی پیش کی گئی ہیں جن میں ضرورت مندوں تک رسائی میں اضافہ،غیر امدادی نقد رقوم اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے والے پروگراموں میں وسعت،معاونت کا معیار بہتر بنانا،موجودہ سہولیات کو مؤثر، مساوی اور بروقت بنانا اور ہنگامی حالات میں قابلِ اعتماد نظام کی تشکیل کی تجاویز شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی، مہنگائی، نقل مکانی، اور روزگار کی نوعیت میں تبدیلی جیسے عوامل کی وجہ سے سماجی تحفظ ایک ضروری ڈھال بن چکا ہے جو نہ صرف لوگوں کو موجودہ مسائل سے بچاتا ہے بلکہ انہیں بہتر مستقبل کے لیے تیار بھی کرتا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=581580