دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی نفرت انگیز تقاریر کے سدباب کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، سفیر مسعود خان

143
سفیر مسعود خان

واشنگٹن۔11اگست (اے پی پی):امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی نفرت انگیز تقاریر کے سدباب اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیاہے۔ انہوں نے گزشتہ روز پاکستانی سفارت خانے میں مذہبی رہنمائوں اور کمیونٹی لیڈرز کے ساتھ ملاقات کے دوران بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں عدم برداشت، زینوفوبیا(غیر ملکیوں سے نفرت)، انتہا پسندی اور مذہبی منافرت کا مقابلہ کرنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔

ملاقات میں مختلف مذاہب کے نمائندوں اور پاک امریکن کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی، جس میں مسلم انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین صاحبزادہ سلطان احمد علی مہمان خصوصی تھے۔وفد میں اینگلیکن آفس برائے حکومت اور بین الاقوامی امور کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ریورنڈ کینن جسٹن مرف، المصطفیٰ ٹرسٹ کے محمد عثمان نوری، جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں مسلم لائف اینڈ چیپلینسی کے ڈائریکٹر یحییٰ ہندی، بین المذاہب کارکن ڈاکٹر مقصود چوہدری اور آؤٹ ریچ اینڈ انٹرفیتھ ڈائریکٹر دار الحجرہ اسلامک سنٹر امام نعیم بیگ شامل تھے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان میں صوفی ازم کی ایک عظیم تاریخ ہے اور اس نے ہمیشہ کمیونٹیز کو جوڑنے اور انہیں ایک انسانیت کے طور پر مربوط کرنے کے لیے کام کیا ہے۔پاکستان صدیوں سے متعدد تہذیبوں کا گہوارہ ہے اور ثقافتی اور مذہبی تنوع کا احترام اس کی قومی نفسیات اور روایات کا حصہ ہے اور ہم اپنی اس روایت کو پروان چڑھاتے رہیں گے۔صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ برصغیر میں صوفیاکرام نے معاشرے کی تبدیلی میں اہم کردار ادا کیا۔مسلمانوں کے ہزار سالہ دور حکمرانی کے دوران مسلمانوں، سکھوں ، بدھ متوں، عیسائیوں،آتش پرستوں،پارسیوں اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے درمیان کبھی کوئی مذہبی تنازعہ نہیں ہوا۔ انہوں نے خود کش حملوں اور دہشت گردی کے خلاف دو بڑے فتووں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تصوف نے معاشرے کو دہشت گردی کی لعنت سے بچانے میں بھی معاونت کی۔

رائے ونڈ میں آرچ بشپ آزاد مارشل کی نمائندگی کرنے والے کینن جسٹن مروف نے مذہبی آزادی اور بین المذاہب ہم آہنگی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہم پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کے اپنے کردار اور مواقع سے واقف ہیں۔اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکا کے سابق صدر ڈاکٹر سید سعید نے سویڈن اور دیگر ممالک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں بین المذاہب مکالمہ ہماری طاقت ہے۔

انہوں نے بھارت میں اقلیتوں کی حالت زار اور مذہبی عدم برداشت کے بڑھتے ہوئی لہر پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں گزشتہ 70 برسوں میں جو کچھ حاصل کیا گیا اسے تباہ کیا جا رہا ہے۔ پاکستانی سفیر نے صاحبزادہ سلطان احمد علی اور دیگر مذہبی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے صاحبزادہ سلطان احمد علی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے درمیان بھائی چارے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔