دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی 17 مئی کو ہائی بلڈ پریشر کا عالمی دن منایا گیا

130
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی 17 مئی کو ہائی بلڈ پریشر کا عالمی دن منایا گیا

رحیم یارخان۔ 16 مئی (اے پی پی):انچارج کارڈیک وارڈ ڈاکٹر عبدالماجد نے کہا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کا عالمی دن پوری دنیا میں 17 مئی کو منایا جاتا ہے، ہائی بلڈ پریشر اور اس کی علامات بارے آگاہی فراہم کرنا بہت ضروری ہے، جب کسی بھی شخص کا بلڈ پریشر 140/90 سے ہو یا اس سے بڑھ جائے تو یہ ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے

،دنیا بھر میں 1 ارب سے زائد لوگ ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ رہتے ہیں جو دل کی بیماریوں اور قبل از وقت موت کی وجہ بنتا ہے ، ہائی بلڈ پریشر کی بیماری بڑی عمر کے لوگوں کے ساتھ ساتھ اب نوجوان میں بڑھ رہی ہے جس کی وجہ ٹینشن، ناقص غذائی اجزا، واک نہ کرنے اور سارا دن بیٹھ کر کام کرنے کا طرز زندگی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہائی بلڈ پریشر کےعالمی کی مناسبت سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصہ تک بلڈ پریشر ہائی رہنے سے کافی بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں جن میں گردوں کی دائمی بیماری ،دل کا ناکام ہونا اور فالج وغیرہ شامل ہیں۔

پہلا عالمی ہائی بلڈ پریشر کا دن 14 مئی 2005 کو ورلڈ ہائی بلڈ پریشر لیگ نے منایا جو 85 افراد کی 1 بڑی تنظیم ہے ، نیشنل ہائی بلڈ پریشر سوسائٹیز جس کا مقصد اس حالت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے اگلے سال یہ دن 17 مئی کو منایا گیا جو ہر سال منایا جارہا ہے۔