دنیا میں موجود 59 ہزار زائد المیعاد ڈیم انسانی زندگی کے لیے خطرہ ہیں،اقوام متحدہ

76

پیرس۔24جنوری (اے پی پی):اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں موجود 59 ہزار سے زیادہ زائد المیعاد (عمررسیدہ) ڈیم انسانی زندگی کے لیے خطرہ ہیں،دنیا کی کل آبادی کا نصف سے زیادہ حصہ 2050 میں بڑے ڈیموں کے پانی کے بہاوکے راستے یا اس کے قریب رہائش پذیر ہوگا جو کسی بھی خطرے کا باعث بن سکتاہے۔عالمی ادارے کی یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ برائے پانی، ماحولیات و صحت کی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 59 ہزار سے زیادہ بڑے ڈیم موجود ہیں جنھیں 1930 سے 1970 کے عرصے میں تعمیر کیا گیا، ان عمررسیدہ ڈیموں میں سے درجنوں دو عشروں کے دوران واضح شکست و ریخت کے باعث امریکا، بھارت،برازیل، افغانستان اور کئی دوسرے ملکوں میں بڑے جانی، مالی و زرعی نقصانات کا باعث بن چکے ہیں،ان ڈیموں سے ماضی میں بھی اسی قسم کے نقصانات کا خطرہ موجود ہے۔ادارے کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں موجود 60 ہزار کے قریب ان عمر رسیدہ ڈیموں میں سے غیر محفوظ ڈیمز کا خاتمہ یا انہیں ناکارہ بنانا عالمی چیلنج ہے۔