فیصل آباد۔11دسمبر (اے پی پی):وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ حکومت وزیر اعظم عمران خان کے وژن کی روشنی میں ملک میں دنیا کا بہترین یونیورسل ہیلتھ انشورنس سسٹم لارہی ہے اور31 دسمبر سے مارچ تک ملکی آبادی کے 60 فیصد حصہ پر مشتمل پنجاب کے 12 کروڑ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ فراہم کر دیا جا ئے گاجبکہ ڈی جی خان، بہاولپور اور ساہیوال ڈویژن کی آبادی کو پہلے ہی ہیلتھ کارڈ فراہم کئے جا چکے ہیں جس سے ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک اپنی پسند کے ہسپتال میں اپنی پسند کے ڈاکٹر سے مفت اور اعلیٰ معیار کے علاج معالجہ کی سہولت حاصل ہوگی
اور اگرچہ زندگی موت اللہ کے اختیار میں ہے لیکن اب کوئی شخص یا کسی کا پیارا صرف اس لئے لاعلاج دنیائے فانی سے رخصت نہیں ہوگا کہ اس کے پاس علاج معالجہ کے پیسے نہیں نیز جس طرح کے پی کے حکومت اپنے صوبہ کے تمام لوگوں کو ہیلتھ کارڈ جاری اور ان کی ہیلتھ انشورنس کا پریمیم بھی ادا کررہی ہے اسی طرح پنجاب حکومت نے بھی وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کی سربراہی میں اگلے 3 سالوں کیلئے ریکارڈ 300 ارب روپے کی رقم مختص کردی ہے اور یہ ایک ایسا ہیلتھ سسٹم ہے جس کی دنیا کے بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک میں بھی کوئی مثال نہیں ملتی۔
وہ ہفتہ کے روز پنجاب میڈیکل کالج (فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی) کے 14ویں کانووکیشن اور ایم بی بی ایس و بی ڈی ایس میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالے فارغ التحصیل ڈاکٹرز میں میڈلز، ڈگریز اور سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
اس موقع پر فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر علی چو ہدری، پنجاب میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر حنا، الائیڈ ہسپتال فیصل آباد کے ایم ایس ڈاکٹرارشد علی چیمہ، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آصف حمید سلیمی، ڈینٹل ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر شرجیل،ممبر صوبائی اسمبلی مومنہ وحید، سابق ایم پی اے ڈاکٹر نجمہ افضل، فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے طلبا و طالبات، پنجاب میڈیکل کالج کے فارغ التحصیل گریجوایٹس، ان کے والدین، فیکلٹی ممبران اور سول سوسائٹی کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔
کانووکیشن سے خطاب میں وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ 2017 میں پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد سے فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کا درجہ پانیوالے اس ادارے نے مختصر وقت میں اپنی شاندار کارکردگی سے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا یہی وجہ ہے کہ آج نہ صرف پاکستان کے گوشے گوشے بلکہ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں یہاں سے پاس آؤٹ ہونیوالے ڈاکٹرز دکھی انسانیت کی بے لوث خدمت کرکے اپنا اور ملک و قوم کا نام روشن کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہیٹ ٹرک کا سنا کرتے تھے لیکن آج یہاں ایک ڈاکٹر صبا ناصر نے 15 میڈلزلیکر پہلی پوزیشن، ڈاکٹر فاطمہ شہاب نے 14 میڈلز لیکر دوسری اور ڈاکٹر عبدالوہاب نے 12 میڈلز کے ساتھ تیسری پوزیشن لیکر جہاں نئی تاریخ رقم کی ہے وہیں ہماری بہنوں نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ کسی بھی شعبہ میں کسی بھی طرح مردوں سے کم نہیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ وہ گریجوایشن کرنیوالے ڈاکٹرز، ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کرنے سمیت مذکورہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی بلا کر انہیں اعزاز فراہم کرنے پر یونیورسٹی و کالج انتظامیہ کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج جو ڈاکٹرز اپنی تعلیمی کامیابیاں سمیٹ کر بطور ڈاکٹر زندگی کے عملی میدان میں قدم رکھ رہے ہیں انہیں چاہیے کہ جس طرح انہوں نے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کا پروفیشنل امتحان پاس کرنے کیلئے محنت و جدوجہد کی اسی طرح آئندہ بھی خود کو دکھی انسانیت کا حقیقی معنوں میں مسیحا ثابت کرنے کیلئے دن رات محنت اور ایسی شاندار پرفارمنس کا عملی مظاہرہ کریں کہ وہ دوسروں کیلئے قابل تقلید مثال بن سکیں۔
انہوں نے کہا کہ فیصل آباد ان کا اپنا شہر ہے لہٰذا فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی اپنی بلڈنگ اور نیا سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات سے آراستہ یونیورسٹی ٹیچنگ ہسپتال بنانے سمیت الائیڈ ٹیچنگ ہسپتالوں الائیڈ ہسپتال، ڈی ایچ کیو ہسپتال، گورنمنٹ جنرل ہسپتال غلام محمد آباد میں پہلے سے دستیاب سہولیات کو اپ گریڈ کرنے، ڈینٹل کالج اور ہاسٹلز کی تعمیر سمیت جن جن مسائل کی جانب توجہ مبذول کروائی وہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے مل کر وزیر اعظم سے ان پراجیکٹس کی منظوری کیلئے نہ صرف بھرپور اقدامات کریں گے بلکہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں ان منصوبوں کیلئے رقم بھی مختص کروائی جائے گی۔
وزیر مملکت اطلات نے کہا کہ فیصل آباد کی آبادی 80 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ فیصل آباد کے ارد گرد واقع 8 سے 10 اضلاع کے لوگ بھی علاج معالجہ کیلئے فیصل آباد میں موجود الائیڈ ہسپتال، ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال، چلڈرن ہسپتال، ایف آئی سی وغیرہ میں علاج معالجہ کیلئے آتے ہیں لہٰذا یہاں ہیلتھ کی سہولیات اور ان کے اداروں کو اپ گریڈ کرنا اشد ضروری ہے جس کیلئے وہ اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کا ر لائیں گے اور طبی سہولیات کے لحاظ سے فیصل آبادکو مثالی بنایا جا ئے گا۔
انہوں نے وائس چانسلر فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کی کوششوں کی بھی تعریف کی اور انہیں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔فرخ حبیب نے کہا کہ کووڈ 19 نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں معمولات زندگی تبدیل کردیئے اور دنیا کے تمام نظام کو معطل و مفلوج کرکے رکھ دیا حتیٰ کہ جو ممالک خود کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک اور ہر چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیتوں کا مالک قرار دیتے تھے وہ بھی اس وبا اور قدرتی آفت کے سامنے بے بس ہوکر رہ گئے
کیونکہ یہ ایک ایسی وبا اور قدرتی آفت تھی جس سے نمٹنے کیلئے کسی ملک کے پاس کوئی ٹیکنالوجی، کوئی تیاری اور کوئی صلاحیت نہیں تھی نیز دنیا کے بڑے بڑے ممالک جن کے ہیلتھ سسٹم کی سب مثالیں دیتے تھے ان کے ہیلتھ سسٹم بیٹھ گئے اور دنیا نے دیکھا کہ یورپ کے کئی ممالک سمیت ہمارے ہمسایہ ملک بھارت میں کورونا کے مریضوں کو سڑکوں پر اپنا علاج کرانا پڑا اور وہاں اموات کی شرح بھی ہولناک رہی لیکن اس کے باوجود پاکستان میں حکومت نے اپنے فرنٹ لائن پر موجود ڈاکٹرز کی مدد سے جس طرح اس وبا کو کنٹرول کیا وہ نہ صرف قابل تحسین بلکہ اس جہاد میں ہمارے جن ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف ممبران نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا وہ اس پر اپنے شہدا، ان کے اہل خانہ اور پسماندگان کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس اپنی جان ہتھیلیوں پر رکھ کے زندگی جانے کے خطرات کے باوجود بے دھڑک ہوکر انتہائی دلیری، جرات اور ڈیووشن سے دکھی انسانیت کی خدمت کی ذمہ داریاں پوری نہ کرتے تو اس وبا پر کنٹرول اور جانی نقصان کی شرح کو دنیا میں سب سے کم ترین سطح پر رکھنا ممکن نہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت، ورلڈ اکنامک فورم اور عالمی جرائد نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے کووڈ کی وبا کے دوران دنیا بھر میں سب سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جہاں ہیلتھ سسٹم پر بوجھ نہیں آنے دیا وہیں علاج معالجہ کی بہترین سہولیات سمیت مثالی حکمت عملی اپناتے ہوئے روزگار کو بھی بند نہیں ہونے دیااس طرح کووڈ کی تباہ کاریوں اور نقصانات کو کم سے کم شرح پر رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرز اور الائیڈ ہیلتھ سٹاف نے حوصلہ نہیں ہارا اور انسانیت کو بچاتے بچاتے اپنی قیمتی جانیں جان آفریں کے سپرد کرکے شہادت کے مرتبہ پر فائز ہونے سمیت رہتی دنیا کیلئے مثال قائم کر گئے جنہیں پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ ڈاکٹرز کا شعبہ بہت نوبل پروفیشن ہے اسی لئے ان مسیحاؤں کو انتہائی عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھا جا تا ہے لہٰذا یہ نوجوان ڈاکٹرز کا بھی فرض ہے کہ وہ اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے دنیاوی لالچ اور روپے پیسے کے پیچھے بھاگنے کی بجائے حقیقی معنوں میں دکھی انسانیت کی لازوال خدمت کو اپنا شعار بنائیں۔انہوں نے کہا کہ آپ کو اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ ہیلتھ سسٹم میں کنٹری بیوٹ کرنا چاہیے۔
انہوں نے ان شعروں کا بھی حوالہ دیا کہ درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو، ورنہ اطاعت کیلئے کچھ کم نہ کرو بیان اور افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدید، ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ۔انہوں نے کہا کہ اب فارغ التحصیل ڈاکٹرز ملت کے مقدر کا ستارہ ہیں جنہیں ہیلتھ کی فیلڈ میں خود کو لیجنڈ ثابت کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں اسلئے آپ نوجوانوں کو اقبال کے شاہین کی طرح اوپر سے اوپر جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا مشن ہے کہ ریاست ماں جیسا کردار ادا کرے گی اور یہی ماٹو دراصل ریاست مدینہ کی جانب اہم ترین قدم ہے جسے ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جا ئے گا۔ انہوں نے ایک بار پھر وائس چانسلر فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کو ان کی جانب سے پیش کئے گئے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی اور پاس آؤٹ ہونیوالے ڈاکٹرز کو مبارکبا پیش کی۔
قبل ازیں وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے پوزیشن ہولڈرز ڈاکٹرز میں گولڈ، سلور، براؤنز میڈیلز، ڈگریاں اور سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔ اس سے قبل فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرڈ اکٹر ظفر علی چوہدری نے خطبہ استقبالیہ پیش اور یونیورسٹی کی اچیو منٹس اور مسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی۔