دنیا کو شدید گرمی کے اثرات سے بچانے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ

124

اقوام متحدہ ۔26جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا کو شدید گرمی کے اثرات سے بچانے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے،شدید گرمی کا زمین پر برا اثر پڑرہا ہے جس سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔

یہ بات اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریش نے عالمی ادارے کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکا سے افریقا کے ساحل اور یورپ سے ایشیا تک گرمی کی شدت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے،رواں سال حج کے موقع پر سعودی عرب میں بھی 1300 سے زیادہ حاجی جاں بحق ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ شدید گرمی کا زمین پر بہت برااثر پڑرہاہے اور دنیا کو بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے چیلنج کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گرمی سب کو یکساں طور پر متاثر نہیں کرتی ہےلیکن جن لوگوں کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے ان میں غریب شہری ، حاملہ خواتین، بچے، بوڑھے، معذور افراد، بیمار اور بے گھر افراد شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں کے دوران 65 سال سے زائد عمر کے لوگوں کی گرمی سے ہونے والی اموات میں تقریباً 85 فیصد اضافہ ہوا ،آج کل تمام بچوں میں سے 25 فیصد بار بار گرمی کی لہروں کا شکار ہیں اور 2050 تک یہ تعداد تقریباً100فیصد بڑھ سکتی ہے، ہمیں کم کاربن کولنگ تک رسائی میں بڑے پیمانے پر اضافہ کرکے، غیر فعال کولنگ کو بڑھا نا چاہیے اور یہ ہم شہری ڈیزائن اور کولنگ ٹیکنالوجیز کی کارکردگی کو بڑھا کر کرسکتے ہیں ۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ شدید گرمی سمندری طوفان، سیلاب، خشک سالی، جنگل کی آگ اور سطح سمندر میں اضافہ کرسکتی ہے،حکومتوں بالخصوصG20 ممالک، نجی شعبے، شہروں اور خطوں کو عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کرنے کے لیے فوری طور پر موسمیاتی ایکشن پلان کو اپنانا اور کوئلے کے نئے منصوبوں کو ختم کرنا چاہیے۔