دنیا کو پائیدار ترقی کے لیے ماحولیاتی تبدیلیوں ، علاقائی تنازعات ، عدم مساوات اور غذائی عدم تحفظ کے چیلنجز سے نمٹنا ہو گا ، صدر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی

66
دنیا کو پائیدار ترقی کے لیے ماحولیاتی تبدیلیوں ، علاقائی تنازعات ، عدم مساوات اور غذائی عدم تحفظ کے چیلنجز سے نمٹنا ہو گا ، صدر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی

اقوام متحدہ ۔14جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد نےدنیا کو پائیدار ترقی کی راہ پر واپس لانے کے لیے پانچ شعبوں میں عملی اقدامات کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے ماحولیاتی تبدیلیوں ، علاقائی تنازعات ، بڑھتی ہوئی عدم مساوات اور غذائی عدم تحفظ جیسے درپیش چیلنجز سے نمٹنا ہو گا ۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے زیراہتمام پائیدار ترقی سے متعلق اعلیٰ سطح کے سیاسی فورم کے وزارتی اجلاس میں کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں ، علاقائی تنازعات ، بڑھتی ہوئی عدم مساوات اور غذائی عدم تحفظ جیسے درپیش چیلنجز سے 2030 کے پائیدار ترقیاتی اہداف کو خطرہ ہے جن سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات کرنےہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو پائیدار ترقی کی راہ پر واپس لانے کے لیے پانچ شعبوں میں عملی اقدامات کی ضرورت ہے، جس میں سب سے پہلے ہم سب کو مل کر موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے جدت، ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنےکی ضرورت ہے، دوسرا یہ کہ ہمیں کورونا وائرس کی وبا سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے خاص طور پر ان ممالک میں جہاں نظام اور پالیسیاں غیر فعال ہوئیں اور ہمیں ترقی پذیر ممالک اور کمزور طبقے کو مضبوط اور ان کا ذریعہ معاش یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ایسے ممالک سائنس اور ٹیکنالوجی کی طاقت سے فائدہ اٹھا سکیں،

تیسری تجویز یہ کہ بین الاقوامی مالیاتی نظام، قرضوں سے نجات ، بیرون ملک ترقیاتی امداد اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے ، چوتھی تجویز یہ کہ سب سے زیادہ کمزور ممالک پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے جس میں ان ممالک کو درپیش مسائل کے فوری حل میں مدد کی جائے اور کمزور ممالک کو کسی بھی بحران سے نمٹنے کے لئے مالی مدد فراہم کی جائے،

پانچویں تجویز یہ کہ افریقہ کی پائیدار ترقی کے عزم کی تجدید کی ضرورت ہے، جس میں ویکسین کی عالمگیر رسائی ، خوراک کا تخفظ اور حصول ، پورے براعظم میں توانائی کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کلیدی اقدامات کی حمایت شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں مل کر مسائل پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔