دورہ نیوزی لینڈ میں طویل قرنطینہ اور ٹریننگ نہ ہونے کی وجہ سے قومی ٹیم کی کارکردگی مایوس کن رہی،ہیڈ کوچ مصباح الحق

56

لاہور۔11جنوری (اے پی پی):قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ میں طویل قرنطینہ اور ٹریننگ نہ ہونے کی وجہ سے قومی ٹیم نے مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا‘18 دن تک کمروں تک محدود رہے‘ ٹریننگ بھی نہ کر سکے‘ جس وجہ سے ٹیم کی پرفارمنس متاثر ہوئی‘ بابراعظم کے ان فٹ ہونے کا سب سے بڑا نقصان ہوا، فہیم شرف آل راائونڈرز کا خلا پر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘ کوچ کی حیثیت سے میرے اور ٹیم کیلئے شکست مایوس کن ہے، نیوزی لینڈ ٹیسٹ کی مضبوط ٹیم ہے، اس کا حالیہ ریکارڈ بہت اچھا ہے۔ پیر کو قذافی سٹیڈیم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم کی کارکردگی اور حقائق پر بات کرنے آیا ہوں۔ نیوزی لینڈ کی موجودہ ٹیم مضبوط ترین ٹیموں میں شمار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ نے ہم سے بہتر کرکٹ کھیلی۔ سب کوچز کو کورونا کی وجہ سے مسائل پیش آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کی کرکٹ پچھلے ڈیڑھ سال کی کرکٹ سے مختلف ہے۔ کرکٹ کمیٹی کا اجلاس معمول کی بات ہے۔ میں گورننگ بورڈ میں بھی پیش ہو چکا ہوں۔ مصباح الحق نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی کو مکمل بریفنگ دوں گا‘ امید ہے وہ بات کو سمجھیں گے۔ مصباح نے کہا کہ ہم جس طرح کرکٹ کھیلتے آئے ہیں کارکردگی اس کے مطابق نہیں رہی۔ مصباح الحق نے کہا کہ مایوسی ہے کہ ہم سیریز ہارے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیونیکشن گیپ نہیں ہونا چاہیے، اگر کارکردگی کا کوئی جائزہ لیتا ہے تو ٹھیک ہے، ہمیں تسلسل اعتماد اور یقینی صورتحال چاہیے، نتائج نہیں دیتے تو اس بارے میں وجوہات دیکھنی چاہیے۔ہیڈ کوچ نے کہا کہ کھلاڑیوں کی کمٹمنٹ پر شک نہیں وہ اچھی کوشش کر رہے ہیں، ٹورنگ ٹیموں کو ہمیشہ مشکلات پیش آتی ہیں، آسٹریلیا کی ٹیم بھی ایشیا میں آتی ہے تو اسے مشکل ہوتی ہے۔ ہماری ٹیم نے دوسری ٹورنگ ٹیموں کے مقابلے میں نیوزی لینڈ میں اچھا پرفارم کیا۔ مصباح الحق نے کہا کہ فواد عالم ، محمد رضوان اور فہیم اشرف نے عمدہ کارکردگی دکھائی۔ محمد عامر کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ محمد عامر کی ذاتی رائے ہے میں نے کھلاڑیوں کو ہمیشہ عزت دی۔ محمد عامر جب 2016ءمیں ٹیم میں واپس آئے تو انہیں سپورٹ کیا اور عزت دی۔ انہوں نے کہا کہ محمد عامر ذاتی وجوہات پر انگلینڈ نہیں گئے جب دستیاب ہوئے تو انہیں وہاں بلایا۔ انگلینڈ میں عامرکی فارم اچھی نہیں تھی، زمبابوے کے خلاف نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کے لئے محمد عامرکو نہیں کھلایا گیا۔ مصباح الحق نے کہا کہ میں نے اور وقار یونس نے محمد عامر سے بات کی انہیں سٹرائیک بولر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ محمد عامر کی فارم اچھی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ وقار یونس کا سلیکشن سے کوئی لینا دینا نہیں۔ صرف فارم اور فٹنس پر عامر باہر ہوئے یہ کوئی ذاتی معاملہ نہیں تھا۔ نیوزی لینڈ میں شرمناک شکست کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اٹھارہ انیس دن ہم نے کمروں میں گزارے ٹریننگ نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ میں کھلاڑیوں کو فائٹ کا کہتا ہوں حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دورہ نیوزی لینڈ سے قبل ریگولر اوپنر فخر زمان کا ان فٹ ہونا بھی بہت بڑا نقصان تھا۔ بابر اعظم کا نہ ہونا ایسے ہی ہے جیسے نیوزی لینڈ کے پاس کین ولیمسن کا نہ ہونا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی کا اجلاس معمول کی کارروائی ہے۔ ٹیم کے مسائل پر بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی کچھ نہیں کہ سکتے کہ کمیٹی اجلاس میں کیا ہونے جارہا ہے۔