لاہور۔16دسمبر (اے پی پی):وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ دورہ چین مضبوط باہمی تعلقات اور ترقی کیلئے مشترکہ عزم کا حقیقی عکاس ہے، لیڈر شپ اور کمپنیوں سے تبادلہ خیال ثمر آور ہوگا۔ پہلاسرکاری دورہ چین کا کیا ہے،چینی قیادت کی طرف سے گرمجوشی اور شاندار مہمان نوازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ چین میں پنجاب انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مریم نوازنے کہا کہ دورہ چین سے معلوم ہوا کہ دونوں اطراف میں سٹرٹیجک تعاون کو مضبوط کرنے کی شدید خواہش موجود ہے۔
چین کی ترقی کرتی ہوئی صنعت قابل تقلید ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی مدبرانہ اور باصلاحیت قیادت کو سلام پیش کرتی ہوں۔چین کی حکومت کی سیاسی بصیرت اور ترقی مشعل راہ ہے۔ پاکستان اور چین کے دہائیوں پرانے مضبوط اور برادرانہ تعلقات بلندی کی طرف گامزن ہیں۔انہوں نے کہا کہ دورہ چین حکومت پنجاب کا چین کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ چین کی شاندار کامیابیوں،تیز تر ترقی کا قریبی مشاہدہ اعزاز اور خوشی کا باعث ہے۔چین نے دنیا کے لیے ترقی کے منفرد اور انوکھے ماڈل پیش کیے ہیں جو قابل مطالعہ اور قابل غور ہیں۔
چین کاسیاسی فلسفہ اور پولیٹیکل سنٹرلائزیشن سٹرٹیجک سمت کے تعین کی منفرد مثال ہے۔ چینی اقتصادی پالیسی گورننس اسٹرکچر کو عملی جامہ پہناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ کامشترکہ تقدیر، مشترکہ خوشحالیکا فلسفہ سرحدوں سے ماورا انسانی اقدار پر مبنی ہے۔ چینی عوام عسکری طاقت کے ذریعے نہیں بلکہ انسانیت کی بھلائی اور مددسے دنیا کے دل جیت رہے ہیں۔ پاکستان اور چین کی شراکت داری ہرسرد وگرم موسم میں مضبوط رہی۔دورہ چین پہلا سرکاری غیر ملکی سفر ہے جو چین کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
زراعت، صحت، مالیات، آٹوموبائل، آئی ٹی، سیمی کنڈکٹرز، اور روبوٹکس کمپنیوں کے بزنس ایگزیکٹوز سے ملاقات کا موقع ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ادارے چینی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کر کے بے حد فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔چین میں سرمایہ کاروں کے لئے خصوصی پیکج کے ساتھ آئی ہوں جس میں چینی کاروباری اداروں کے لیے خصوصی مراعات شامل ہیں۔چینی کمپنیوں نے نہایت مثبت ردعمل دیا،کچھ کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کو آگے بڑھا رہے ہیں۔دورہ چین پنجاب میں سرمایہ کاری اور چینی کاروباری اداروں کے ساتھ ممکنہ مشترکہ منصوبوں کی بنیاد رکھے گا۔وزیر اعلی نے کہا کہ دورہ چین پنجاب کیلئے تاریخ کا ایک اہم موڑ ہے۔
پنجاب انویسٹمنٹ کانفرنس ایک بڑی کامیابی ثابت ہوگی۔پنجاب انویسٹمنٹ کانفرنس صوبے کی صلاحیتوں کو اجاگر کرے گی اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دے گی۔دورہ چین سے پنجاب بطور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے مرکز کی حیثیت نمایاں ہوئی۔ چینی کاروباری اداروں کو مدعو کیا ہے کہ وہ سپیشل اکنامک خصوصی اقتصادی زونز کو ایکسپلور کریں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی سٹرٹیجک لوکیشن، ہنر مند افرادی قوت اور کاروبار دوست پالیسی ا سے عالمی کاروبار کے لیے ایک مثالی مقام بناتی ہیں۔چینی سرمایہ کاروں کی دلچسپی پنجاب کی ترقی اور ہمارے مشترکہ روشن مستقبل کے وژن پر ان کے اعتماد کا مظہر ہے۔ہمارا فوکس پائیدار ترقی پر ہے، جسے چین کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے۔
پاک چین تعاون ماحولیاتی آلودگی کو کم اور اسے بہتر طور پر مینیج کرنے کی حکمت عملی اپنانے میں مدد فراہم کرے گا۔ مریم نوازنے کہا کہ بیجنگ میں فضائی آلودگی پر قابو پانے میں چین کی کامیابی دنیا بھر کے لیے ایک مثال ہے۔ چین کی تقلید کرتے ہوئے پنجاب میں صاف ہوا اور صحت مند مستقبل کے لیے نمایاں اقدامات کریں گے۔ چین پنجاب کے جدیدانوائرمنٹل مینجمنٹ سسٹم کی تیار ی میں تعاون کرے،جس میں مانیٹرنگ نیٹ ورکس اور ریئل ٹائم ڈیٹا اینالیٹکس شامل ہوں۔چین سے حکومتی افسران کے لیے ماحولیاتی قانون سازی، پالیسی سازی، اور عملدرآمد کے میکانزم میں تربیتی پروگرامز کی درخواست کی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے ( سی اوپی)29میں ترقی پذیر ممالک کے لیے کی جانے والی وکالت قابل تعریف ہے۔امید ہے کہ ترقی یافتہ ممالک ترقی پذیر ممالک کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے وعدے پورے کریں گے۔
سی پیک نے پاکستان کے سماجی و اقتصادی منظرنامے پرنہایت مثبت اثرات ڈالے ہیں۔سی پیک 2.0 کے تحت اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔سی پیک 2.0 کے تحت قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پرمزید توجہ دی جائے گی۔انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت چین کے ساتھ ماحولیاتی پالیسی سازی، کلین ٹیکنالوجیز اور گرین منصوبوں کے نفاذ میں شراکت داری کے لیے پرعزم ہے۔چینی کمپنیوں سے ملاقات کی ہے وہ زراعت کے شعبے کو جدید بنانے میں سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں۔ ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری روایتی صنعتوں کو بہتر بنا سکتی ہیں اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے سکتی ہیں۔
دورہ چین میں صحت کے شعبے ممکنہ شراکت داریوں کے نئے دروازے کھولے ہیں، جو پنجاب میں جدید طبی ٹیکنالوجیز لائیں گے۔چینی تعاون سے کینسر کے علاج اور صحت کی دیگر خدمات کو بہتراورپنجاب کو طبی ترقی میں ایک رہنما بنائیں گے۔صحت کے شعبے میں چینی ہسپتالوں اور ہیلتھ ماڈل کو اپنایا جائے گا۔قابل تجدید توانائی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔پنجاب میں سولر پینل مینوفیکچرنگ پلانٹ کے قیام کے منصوبے سے روایتی توانائی کے ذرائع پر انحصار کم ہوگا۔
سولر انرجی سے شہری ودیہی علاقوں کوپائیدار توانائی کے آپشنزمیسرہوں گے۔چینی شراکت داروں کے ساتھ کلین انرجی کو مزید سستا اور قابل رسائی بنانے کے لیے اقدامات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ثقافتی تبادلے بھی اس دورے کے دوران اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔پاک چین تعلقات اقتصادی روابط سے آگے بڑھ کردیرپا روابط قائم کر رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاک چین کلچرل کنیکٹ کے تحت شنگھائی میں ہونے والا ایونٹ اس سمت میں ایک مثبت قدم تھا۔چین کی حکومت اور عوام کا ان کی سخاوت اور حمایت پر تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔چین کے ساتھ مل کر مواقع کا فائدہ اٹھائیں گے اور مشترکہ کامیابی کے لیے کام کریں گے۔
چین کے ساتھ شراکت داریاں نئی معاشی مواقع پیدا کریں گی اور صوبے کے لیے پائیدار ترقی کو یقینی بنائیں گی۔پاک چین اتحاد کو اپنے لوگوں کی زندگی بہتر بنانے اور ایک روشن مستقبل کی تعمیر کے لیے استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔پنجاب سرمایہ کاری کے لیے اوپن ہے عوام کی مشترکہ خوشحالی کے لئے شراکت دار بننے کی دعوت دیتے ہیں۔چینی قیادت کی جانب سے دکھائی جانے والی گرمجوشی اور مہمان نوازی ہمارے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات اور مشترکہ ترقی کے عزم کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب انویسٹمنٹ کانفرنس کے شرکا سے خطاب باعث مسرت ہے۔