28.8 C
Islamabad
پیر, مارچ 31, 2025
ہومتجارتی خبریںدوسری سہ ماہی کے دوران ریٹیل ٹرانزیکشنز کا حجم 11 فیصد اضافے...

دوسری سہ ماہی کے دوران ریٹیل ٹرانزیکشنز کا حجم 11 فیصد اضافے کے ساتھ 2,143 ملین تک پہنچ گیا، سٹیٹ بینک

- Advertisement -

اسلام آباد۔28مارچ (اے پی پی):سٹیٹ بینک نے کہاہے کہ مالی سال 25 ء کی دوسری سہ ماہی کے دوران ریٹیل ٹرانزیکشنز کا حجم 11 فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 2,143 ملین تک پہنچ گیا جبکہ ٹرانزیکشنوں کی مالیت 12 فیصد اضافے سے 154 ٹریلین روپے تک پہنچ گئی۔ مالیت میں اضافے میں موبائل بینکاری ایپ سے ادائیگیوں، انٹرنیٹ بینکاری ادائیگیوں اور بینکوں کی برانچوں پر اوور دی کاؤنٹر(او ٹی سی) ٹرانزیکشنوں نے اہم کردار ادا کیا۔

یہ بات سٹیٹ بینک کی مالی سال 25ء کی دوسری سہ ماہی کے لئے نظامِ ادائیگی کی جائزہ رپورٹ میں کہی گئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل ادائیگی کے ذرائع نے حجم کے لحاظ سے تمام ریٹیل لین دین کے 88 فیصد کو پروسیس کیا جس میں موبائل ایپ پر مبنی بینکاری نے کلیدی کردار ادا کیا۔ ان پلیٹ فارموں میں شامل موبائل بینکاری ایپس، برانچ لیس بینکاری والٹس اور ای منی والٹس کے ذریعے مجموعی طور پر 24 ٹریلین روپے مالیت کی 1,450 ملین ٹرانزیکشنوں کو پروسیس کیا گیا جو حجم میں 12 فیصد اور مالیت میں 28 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

- Advertisement -

ڈیجیٹل بینکاری خدمات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں بھی بتدریج اضافہ دیکھا گیا۔ موبائل بینکاری ایپ کے استعمال کنندگان بڑھ کر 21 ملین (7فیصد)، ای منی اور برانچ لیس بینکاری والٹس کے استعمال کنندگان کی تعداد بالترتیب بڑھ کر 4.7 ملین (13 فیصد) اور 64.3 ملین (7 فیصد) جبکہ انٹرنیٹ بینکاری کے استعمال کرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 13.3 ملین (7 فیصد) تک پہنچ گئی۔

اس سہ ماہی کے دوران ڈیجیٹل ذرائع سے مرچنٹ ادائیگیوں میں بھی توسیع ہوئی۔ ڈیجیٹل ای کامرس ٹرانزیکشنوں کا حجم 30 فیصد اضافے سے بڑھ کر 152 ملین تک پہنچ گیا جن کی مالیت 193 ار ب روپے (32 فیصد) رہی۔ حجم کے لحاظ سے ای کامرس ٹرانزیکشنوں میں سے 8 فیصد (12.8 ملین) کارڈز کے ذریعے اور ڈیجیٹل والٹس/اکاؤنٹس کے ذریعے 92 فیصد (139.5 ملین) انجام دی گئیں جبکہ مالیت کے لحاط سے ان کا حصہ بالترتیب 33 فیصد اور 67 فیصد رہا۔ 115,177پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) کے قابل مرچنٹس نے 151,646 پی او ایس ٹرمینلز کے ساتھ 89 ملین (7 فیصد) ان سٹور خریداریوں میں سہولت دی جن کی مجموعی مالیت 510 ارب روپے 19 فیصد)بنتی ہے۔

کیو آر اور بی بی والٹس کے ذریعے ادائیگیوں کو قبول کرنے والے ریٹیل/ کریانہ اسٹور مرچنٹس کا لین دین حجم کے لحاظ سے بڑھ کر 22.1 ملین تک پہنچ گیا اور مالیت کے لحاط سے یہ 58 ارب روپے رہیں جو ان میں بالترتیب 4 فیصد اور 9 فیصد نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ سٹیٹ بینک کے تحت آپریٹ کئے جانے والے راست (فوری نظامِ ادائیگی) اور آر ٹی جی ایس (ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ) جیسے ادائیگی کے نظاموں نے ملک میں ادائیگیوں کی ڈیجیٹلائزیشن کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

فوری ادائیگی کے نظام راست نے مالی سال 25ء کی دوسری سہ ماہی میں 6.4 ٹریلین روپے مالیت کی 296 ملین ٹرانزیکشنوں کو پروسیس کیا جس سے اس کے آغاز سے اب تک 26 ٹریلین روپے مالیت کی مجموعی ٹرانزیکشنوں کی تعداد 1,144 ملین تک پہنچ گئی۔ آر ٹی جی ایس نظام کے ذریعے بڑی مالیت کی 330 ٹریلین روپے مالیت کی ٹرانزیکشنوں کی چکتائی کی گئی، جو اس کی مالیت میں 19 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت پر منتقلی کا عمل اسٹیٹ بینک کے سٹریٹجک اقدامات اور بینکوں، فن ٹیکس (fintechs) اور پے منٹ سسٹم پرووائیڈر کی مشترکہ کوششوں سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈیجیٹل ادائیگیوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ سٹیٹ بینک مالی شمولیت کو فروغ دینے اور افراد اور کاروباری اداروں دونوں کے لئے ادائیگیوں کی کارکردگی کو بڑھانے کی خاطر پرعزم ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=577008

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں