اسلام آباد۔20ستمبر (اے پی پی):وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے دوہرے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ رکھنے والوں کو 31 اکتوبر تک مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عرصہ کے دوران وہ اپنا جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کینسل کرا لیں، اسلام آباد میں مدرسے کا معاملہ افہام وتفہم کرنے سے حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، قانون کو کمزور نہ سمجھا جائے، نیوزی لینڈ کی ٹیم کو فوج کی سکیورٹی دی،اچانک واپس جانے کے ان کے فیصلے پر افسوس ہے، ایک دن آئےگا کہ ساری دنیاکی ٹیمیں یہاں آئیں گی، 19 اور 20 صفر کو چہلم کے موقع پر صوبوں کی ضرورت کے مطابق پاک فوج ،رینجرز اور سول آرمڈ فورسز تعینات کی جائیں گی، موبائل فون سروس ضرورت کے تحت بند رکھی جائے گی۔
پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہاکہ افغانستان سے 16 ہزار افراد کا انخلا ہو چکا ہے جن میں 4 ہزار طورخم اور چمن بارڈر سے یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن اور استحکام کے خواہاں ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے تاجکستان میں کہا تھا کہ افغانستان میں جامع حکومت بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ جن افراد کے پاس 2 پاسپورٹ ، 2 شناختی کارڈ ہیں اور جن افراد کاویزہ ختم ہو چکا ہے ، کابینہ میں سمری بھیج رہے ہیں کہ انہیں 31 اکتوبر تک چھوٹ دی جائے گی۔ ان میں سے جو بھی ایک شناختی کارڈ یا پاسپورٹ ودڈرا کرنا چاہتے ہیں اس عرصہ کے دوران کریں۔ انہوں نے کہا کہ چہلم کے حوالے سے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام صوبوں کی اجازت سے چہلم کے موقع پر موبائل فون سروس بند رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں 50 کی بجائے 100 وارڈوں میں انتخابات ہوں گے ۔ اسلام آباد کے بلاگر صحافی کے قتل کےحوالے سے جو پراپیگنڈا کیاجا رہا تھا ، اس کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا اور قاتل اسلام آباد پولیس کی ریمانڈ میں ہے اور وہی اس کا ریمانڈ لے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کم وبیش 511 مدارس اور ایک ہزار مساجد ہیں، ان میں صرف ایک مدرسے کا مسئلہ ہوتا ہے ، انتظامیہ ان کے ساتھ مذاکرات میں رہتے ہیں تاکہ ان کاکوئی حل نکالا جا سکے۔ ہم باہمی میں افہام تفہیم کے ساتھ معاملات کو حل کرنے کے خواہا ں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے جو الزام تراشی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کابینہ میں انہیں آرمی کی سکیورٹی فراہم کی، اتنی نیوزی لینڈ کی فورسز بھی نہیں ہیں۔ ہم نے آخری لمحات تک کوشش کی لیکن مسئلہ حل نہیں ہوا۔ پاکستانی قومی کرکٹ سے لگائو رکھتی ہے۔ سیریز نہ ہونے کی وجہ سے قوم کو دکھ اور افسوس ضرور ہے لیکن مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایک دن آئے گا کہ دنیا کی ساری ٹیمیں یہاں پر کھیلنے کے لئے آئے گی۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ پاکستا ن ساری دنیا سےبہتر تعلقات چاہتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم بطور پڑوسی افغانستان میں انسانی ہمدردی کے تحت امداد کررہے ہیں۔ ایک سوال کےجواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ اسلام آباد کے حالات نارمل ہیں ۔ مولانا کو ہر روز ایک نیا ایشو ہوتا ہے ۔ یہاں پر 511 مدرسے ہیں ان میں صرف ایک مدرسے کا مسئلہ ہو تو ہم بات چیت سے حل کرتے ہیں۔ اگر کسی نے قانو ن کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو قانون کو کمزور نہ سمجھا جائے ۔
ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دنیا کے ہائی سکیورٹی ایکسپرٹس جب اس وقت پاکستان کا دورہ کر رہےتھے تو انہوں نے سکیورٹی ایشو کو کیوں نہیں اٹھایا۔ بھارت میں کووڈ۔ 19 کی وجہ سے میچز نہیں ہو رہے جبکہ وزیراعظم کی کامیاب حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان کووڈ ۔19 کے بحران سے بھی نکل گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے 80 ہزار لوگوں نے جانوں کے نذانے پیش کئے ہیں۔ ہماری قربانیوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایجنسیاں کا شمار دنیا کی بہترین ایجنسیوں میں ہوتا ہے۔ اگر ان کے پاس تھریٹ الرٹ نہیں تھی تو جو ای میل آئی وہ بھی ان کے بعد آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کےپاس صرف دو ہی خبریں ہیں ایک شیخ رشید اور دوسری طالبان۔ میں نے سیاچن کا دورہ امن کے لئے کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے سارے بارڈر محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے تاجکستان میں کہاتھاکہ میں طالبان سے جامع حکومت بنانے کے لئے بات کروں گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ پاکستا ن میں کوئی مہاجر کیمپ نہیں ہے۔ افغان مہاجرین جب چاہیں گے انہیں وطن واپس بھیجنے کی بات کی جائےگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ پاکستانی قوم کا کرکٹ سے بہت لگائو ہے۔ جب وزیراعظم عمران خان نے ورلڈ کپ جیتا تو اس وقت میں وزیر کھیل تھا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ انتخابات کے بعد ہرکوئی دھاندلی کا روناروتا ہے، ہماری اپوزیشن انڈر۔19 ٹیم ہے، وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی مخالفت کرےگی۔ حکومت صاف شفاف انتخابات کے لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے بل کو قومی اسمبلی سے پاس کروائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن آئندہ انتخابات کی تیاریوں کے لئے نکلی ہے۔ حکومت اپوزیشن کو دعوت دیتی ہے کہ وہ ہمارے بیٹھے اور جو بھی مسائل ہیں بات چیت کے ذریعے حل کرے۔