دھاندلی کے نام پر احتجاج کرنے والوں نے کبھی سندھ میں الیکشن نہیں جیتا،بلاول بھٹو زرداری

56
Bilawal Bhutto Zardari
Bilawal Bhutto Zardari

کراچی۔ 24 فروری (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ الیکشن کے دوران ہونے والی ناانصافیوں اور جیالوں کی شہادتوں کو کبھی نہیں بھولیں گے،دھاندلی کے نام پر احتجاج کرنے والوں نے کبھی سندھ میں الیکشن نہیں جیتا۔میڈیا سیل بلاول ہاوَس کراچی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے نیوکراچی میں الیکشن مہم کے دوران فائرنگ سے شہید ہونے والے 12 سالہ عبدالرحمان کے گھر پہنچ کر ان کی والدہ رسولہ بی بی اور ماموں عبدالغفار سے تعزیت کی اور شہید کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید عبدالرحمان کے خاندان پر دباوَ تھا کہ وہ پی پی پی سے اپنی وابستگی ختم کریں، لیکن جب انہوں نے ایسا نہیں کیا تو ان پر فائرنگ کی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں حکومت بننے کے بعد ہم الیکشن کے دوران ہونے والے تمام پُرتشدد واقعات کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل دیں گے اور ملوث افراد کو قانون کے مطابق عبرت ناک سزا دلوا کر اپنے کارکنان سمیت سب کو انصاف دلوائیں گے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوسکیں۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آجکل جو سندھ میں دھاندلی کے نام پر بلاجواز احتجاج کر رہے ہیں، انہوں نے ماضی میں بھی کوئی ایک الیکشن بھی نہیں جیتا۔ عجیب بات ہے کہ جو جماعتیں کبھی دھاندلی کے بغیر الیکشن جیت نہیں سکتیں، وہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ انہوں نے نشاندھی کرتے ہوئے کہا کہ 2002، 2013 اور 2018 کے انتخابات میں بھی مذکورہ جماعتیں پاکستان پیپلز پارٹی سے الیکشن ہار گئیں تھیں۔انہوں نے احتجاج کرنے والی جماعتوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ صرف الزامات نہ لگائیں، بلکہ ثبوت پیش کریں۔ ہمیں بتائیں تو سہی کن سیٹوں پر دھاندلی ہوئی، کیا میری لاڑکانہ والی سیٹ پر دھاندلی ہوئی؟ جہاں سے میں ایک لاکھ کی لیڈ سے جیتا ہوں؟۔ایک سوال کے جواب میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اب سنی اتحاد کونسل کو اپنے کارکنان سے سچ بولنا چاہے کیونکہ اُن کے پاس حکومت بنانے کے لیے اکثریت نہیں ہے۔آ

ئی ایم ایف کو خط لکھنے والے معاملے پر بات کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے کو پاکستان کے خلاف خط لکھنے سے کچھ نہیں ہوگا، البتہ اس خط کی بعد عوام کے سامنے اُن کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے، کیونکہ انہیں ملکی مفاد سے زیادہ اپنی سیاست عزیز ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ مذہبی، لسانی اور فرقہ وارانہ دہشت گردی ہماری ریڈ لائن ہے، ہم اس شہر میں اور اس صوبے میں ان چیزوں کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

وہ جماعتیں جو دہشت گردی کو فروغ دینے کی خواہاں ہیں یہ ان کی بھول ہو گی، ہم صوبے میں ایسا نہیں ہونے دیں گے۔بعدازاں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نارتھ کراچی میں پی ایس 99 پر پارٹی کے اطلاعات سیکرٹری شیراز اعوان کی رہائشگاہ پہنچ کر ان سے ان کے بھتیجے اور پیپلزیوتھ آرگنائزیشن کے سابق جنرل سیکرٹری عبدالواحد اعوان کے قتل پر تعزیت کی۔انہوں نے شہید کے والد طارق پرویز، بھائیوں عبدالواجد، حافظ فیصل اور شاہ رخ سے بھی تعزیت کی اور شہید کے بلندیِ درجات کے لیے دعا کی۔