سمبڑیال۔ 08 اگست (اے پی پی):اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت(توسیع) سمبڑیال افتخار احمد وڑائچ نے کہا ہے کہ دھان کی فصل میں جھلسائو کی بیماری خطرناک ہے، اس کا بروقت سدباب بہت ضروری ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پتوں کا بھورا جھلساؤ اور بھورے دھبوں والی یہ بیماری موٹی اور فائن دونوں اقسام پر حملہ اور ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمزور کلراٹھی اور پوٹاش کی کمی والی زمینوں میں اس بیماری کا حملہ زیادہ ہوتا ہے ،اس بیماری کا حملہ پتوں اور دانوں پر ہوتا ہے اورشدید حملے کی صورت میں پیداوار بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے بیماری کی علامات بتاتے ہوئے کہا کہ پتوں پر چھوٹے چھوٹے گول یا لمبوترے نشان ظاہر ہوتے ہیں جن کے کناروں کا رنگ سرخی مائل بھورا اور درمیانی حصہ خاکستری ہوتا ہے ،شدید حملے کی صورت میں دھبوں کی تعداد بہت زیادہ ہو جاتی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ دانوں پر حملے کی صورت میں قدرے گول یا لمبوترے نشانات ظاہر ہوتے ہیں ،شدید حملے کی صورت میں دانے اچھی طرح بھر نہیں پاتے جن سے پیداوار متاثر ہوتی ہے ، خشک موسم میں جب بارشیں کم ہوں تو اس کا حملہ بڑھ جاتا ہے 16 تا 36 سینٹی گریڈ ہوا میں نمی 80 فیصد سے زائد نمی اور پتوں پر اوس زیادہ رہے تو یہ بیماری تیزی سے پھیلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیماری کی صورت میں فوراً محکمہ زراعت کے بتائے گئے سپرے کریں یا رہنمائی کےلئے محکمہ زراعت کے نمائندوں سے رابطہ کریں۔