دہشت گرد عناصر بزدلانہ حملے کر کے فورسز اور شہریوں کے حوصلے پست کرنا چاہتے ہیں ، آئی جی پنجاب کی جوہر ٹائون میں دھماکے کی جگہ پر میڈیا سے گفتگو

86
دہشت گرد عناصر بزدلانہ حملے کر کے فورسز اور شہریوں کے حوصلے پست کرنا چاہتے ہیں ، آئی جی پنجاب کی جوہر ٹائون میں دھماکے کی جگہ پر میڈیا سے گفتگو

لاہور۔23جون (اے پی پی):انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بزدلانہ حملے کر کے فورسز اور شہریوں کے حوصلے پست کرنا چاہتے ہیں ، پنجاب پولیس ان کے مذموم مقاصد اور عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے سخت سزا دلوانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بد ھ کے روز جوہر ٹاؤن میں دھماکے کی جگہ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ وطن عزیز کا امن و امان اور ترقی و استحکام ملک دشمن عناصر کو قبول نہیں ہے، اس لئے وہ اپنی مذموم کارروائیوں سے معاشرے کے امن کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں لیکن پنجاب پولیس دہشت گرد عناصراور ان کے سہولت کاروں کے خاتمے تک انکا تعاقب جاری رکھے گی۔

انہوں نے مزیدکہاکہ دھماکے کے قریب پولیس ناکے کی وجہ سے گاڑی زیادہ آگے نہیں جا پائی اور پولیس ٹیم کی موجودگی کی وجہ سے دہشت گرد زیادہ نقصان کرنے میں ناکام رہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ پنجاب پولیس ماضی کے واقعات کی طرح اس بار بھی دھماکے کے ماسٹر مائنڈ اور انکے سہولت کاروں کو سامنے لاکر قانون کے کٹہرے میں پیش کرے گی اور انہیں قرار واقعی سزائیں دلوا کر شہیدا اور زخمیوں کے ناقابل تلافی نقصان کا ازالہ کرے گی۔

انہوں نے مزیدکہاکہ سی ٹی ڈی کی ٹیمیں واقعہ کے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہیں اور ہر پہلو سے تحقیقات جاری ہے لہذا اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت اور تفتیش پر اثر انداز ہونے کے مترادف ہو گا ۔

انہوں نے پولیس افسران کو ہدایت دی کہ وہ اس واقعہ پر میڈیا میں اپنی آرا دینے سے گریز کریں کیونکہ جب تک تحقیقات کا نتیجہ آ نہیں جاتا اس پر بات کرنا ذمہ دار دہشت گردوں کی مدد کے مترادف ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات میں جو بھی بات سامنے آئے گی وہ میڈیا کے تعاون سے بلا تاخیر عوام کے سامنے رکھی جائے گی لہذاشہریوں کو افواہوں یا قیاس آرائیوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے۔ آئی جی پنجاب نے میڈیا نمائندگان کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے بتایاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سال میں سینکڑوں کی تعداد میں تھریٹس موصول ہوتے ہیں اورپنجاب پولیس انٹیلی جنس ایجنسیز کے ساتھ مل کر ان تھریٹس کو ناکام بناتی ہے، اس واقعہ سے قبل بھی پنجاب پولیس کو 65کے قریب تھریٹس آئی ہیں ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ دھماکہ کی نوعیت کا تعین سی ٹی ڈی اپنی تحقیقات میں کر رہی ہے ،ابھی اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ سی ٹی ڈی پنجاب میں بہترین کام کر رہی ہے اور سی ٹی ڈی کی بروقت کارروائیوں کی بدولت گذشتہ ایک برس میں پنجاب میں دہشت گردی کا کوئی بڑا واقعہ رونما نہیں ہوااور گزشتہ ہفتے بھی سی ٹی ڈی نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ملک میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے ہر واقعہ میں بیرون ملک عناصر کی شمولیت کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا کیونکہ وہی لوگ ملک کی ترقی و استحکام کے دشمن ہوتے ہیں ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ واقعہ میں شہریوں کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں لیکن پنجاب پولیس کا عزم و ہمت اور حوصلہ بلند ہے اور ایسا کوئی بھی بزدلانہ واقعہ ہمارے حوصلوں کوکسی صورت نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ دھماکے میں شہدا اور زخمیوں کی معاونت،سہولیات کی فراہمی اور شہریوں کے گھروں کے نقصان کا ازالہ لگایا جارہا ہے اورپنجاب حکومت ہر طرح سے شہریوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

جائے وقوعہ کے بعد آئی جی پنجاب نے جناح ہسپتال لاہور کا دورہ بھی کیا اور واقعہ میں زخمی ہونے والے شہریوں اور پولیس اہلکاروں کی عیادت کی ۔ آئی جی پنجا ب نے زخمی افراد کی جلد صحت یابی کیلئے ڈاکٹرز سے استفسار کیا اور انہیں بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے کہا۔اس موقع پر سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر اورڈی آئی جی آپریشن ساجد کیانی سمیت دیگر پولیس افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔