بیجنگ ۔ 8 مارچ (اے پی پی) چین نے کہا ہے کہ وہ” دی بیلٹ اینڈ روڈ“ منصوبہ کے لئے عالمی قوانین کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے منصوبے پر کام کے لئے کوئی ’خفیہ معاہدے یا بیک روم ڈیلز‘ نہیں کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ منصوبے پر چین کا دوسرے ممالک سے تعاون دھوپ کی طرح واضح اور شفاف ہے، اس میں مختلف اطراف نے برابری کی سطح پر حصہ لیا جا رہا ہے۔چین کی قومی عوامی کانگریس کی 13ویں قومی کمیٹی کے پہلے سالانہ اجلاس کے بعد چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال مئی میں ایک سو چالیس سے زیادہ ممالک کے نمائندوں نے دی بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے عالمی تعاون کی کانفرنس میں شرکت کی جس سے عالمی برادری کی جانب سے اس انیشیٹو پر اعتماد اور حمایت کا اظہار کیا گیاہے۔اس وقت تک اسی سے زیادہ ممالک اور عالمی تنظیموں نے چین کے ساتھ اس ضمن میں تعاون کے سمجھوتوں پر دستخط کیے ہیں اور تعاون کے کافی منصوبے جاری ہیں۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں چین کی مدد سے تعمیر کیے جانے والے دس سے زیادہ بجلی گھروں سے پاکستان میں بجلی کی کمی کو مکمل طور پر حل کیا جائے گا۔علاوہ ازیں برطانیہ میں چین اور فرانس کے اشتراک سے تعمیر کیے جانے والا ایٹمی بجلی گھر دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق ہائی ٹیکنالوجی کے تعاون کی مثال بن چکا ہے۔