اسلام آباد۔16جون (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ ملک کو ترقی کی شرح پر گامزن کرنا ہے تو ایف بی آر کا قبلہ درست کرنا ہوگا، ذاتی سوچ سے نکل کر قومی یکجہتی اور ملکی مفاد میں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگوں کی صورتحال اور ایشیاء کی بدلتی ہوئی صورتحال میں بننے والا بجٹ ہے، ہمیں کسی بھی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے لئے ہمیں تیار رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم ذاتی سوچ سے نکل کر قومی یکجہتی اور ملکی مفاد میں آگے بڑھیں۔
انہوں نے نان فائلرز کے لیے اقدامات اور ٹیکسوں کی وصولی کے طریقہ کار کے حوالے سے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کاروبار کا حق بھی انکم ٹیکس افسران کی مرضی سے مشروط کر دیا گیا ہے۔ بغیر نوٹس کے کارروائی کرنے کا اختیار انکم ٹیکس افسران کو دینا درست نہیں ہے، اس صورتحال میں یہ سمجھ لینا کہ پاکستان میں کاروبار پھلے پھولے گا یہ ٹھیک نہیں ہے، سولر پر 18 فیصد ٹیکس کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مقامی ماہی گیروں سے کسٹم کلیئرننس لینے کا کوئی جواز نہیں ہے، ان حالات میں یہ مناسب بجٹ نہیں ہے۔
مہنگائی میں کچھ کمی تو واقع ہوئی ہے مگر بجٹ میں جی ڈی پی کے حوالے سے دیئے گئے اعداد و شمار درست نہیں ہیں۔ اگر ملک کو ترقی کی شرح پر گامزن کرنا ہے تو ایف بی آر کا قبلہ درست کرنا ہو گا۔ بغیر نوٹس کے کسی کے اکائونٹس کو منجمد کرنا بلا جواز ہے۔ قوم کو بھارت کے مقابلہ میں جنگ میں جو کامیابی ملی ہے اور جو خوشی حاصل ہوئی ہے اس پر ہم شکر ادا کرتے ہیں مگر قوم کی یہ خوشی ان اقدامات کی وجہ سے تشویش میں بدل رہی ہے ۔ہم اس پر ووٹ نہیں کریں گے ۔