ذوالفقار علی بھٹو کے عوامی وژن، سیاست، جدوجہد اور قربانیوں کی وجہ سے لوگوں نے ان کو قائد عوام کا خطاب دیا، وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمن کا ٹویٹ

اسلام آباد۔5جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے عوامی وژن، سیاست، جدوجہد اور قربانیوں کی وجہ سے لوگوں نے ان کو قائد عوام کا خطاب دیا، ان کے عدالتی قتل کے متعلق دائر ریفرنس کی باقاعدہ سماعت کی جائے۔ جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 95ویں جنم دن کے موقع پران کے خاندان، پارٹی قیادت، کارکنان اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں ان کے چاہنے والوں کو مبارک باد پیش کرتی ہوں۔ بطور پاکستانی اور رکن پیپلز پارٹی آج کا دن ہمارے لئے انتہائی خوشی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 جنوری 1928 کے دن لاڑکانہ میں جنم لینے والے ذوالفقار علی بھٹو تاریخ میں پاکستان کے پہلے آئینی طور منتخب ہونے والے وزیراعظم، پیپلز پارٹی کے بانی، آئین پاکستان اور ایٹمی پروگرام کے خالق بنے۔

ان کے عوامی وژن، سیاست، جدوجہد اور قربانیوں کی وجہ سے لوگوں نے ان کو قائد عوام کا خطاب دیا۔ شیری رحمان نے کہا کہ بھٹو کی سیاست کا بنیادی مقصد کچلے ہوئے نچلے طبقے اور مزدور کو بااختیار بناناتھا۔ انہوں نے پاکستان میں عوامی سیاست اور پارلیمانی جمہورت کی بنیاد رکھی،عوام کو انتخابی سیاست مرکزی طاقت اور اقتداردیا جو ملک کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو نے اکائیوں کو متحد رکھنے کیلئے ایک سماجی معاہدہ دیا۔ سماجی اور اقتصادی انصاف کے ساتھ غریب، خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کو یقینی بنایا۔ انہوں نے پاکستان کو عالمی دنیا میں اہم شراکت دار کے طور پر متعارف کروایا اور ملکی دفاع اور سالمیت کے لئے ملک کو ایٹمی پروگرام دیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو کا عدالتی قتل کر کے ان کے دشمنوں نے سمجھا کہ ملک سے آئین، جمہوریت اور پیپلز پارٹی کا خاتمہ ہو جائے گا۔

آج میں اس مائنڈسیٹ کو یہ بتانا چاہتی ہوں کہ آپ کی تمام تر کوششوں، ظلم و جبر کے باوجود شہید ذوالفقار علی بھٹو کا آئین، جمہوریت اور پیپلز پارٹی قائم و دائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی شہید بھٹو اور شہید بی بی کے مشن پر عمل پیرا ہے۔ میں قائد عوام شہید بھٹو کے جنم دن کے موقع پر اعلی عدالت سے گزارش اور مطالبہ کرتی ہوں کہ ان کے عدالتی قتل کے متعلق دائر ریفرنس کی باقاعدہ سماعت کرے اورتاریخی غلطی کودرست کرے۔