لاہور۔22فروری (اے پی پی):معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب حسان خاور نے کہا ہے ریاستی اداروں کی جانب سے عوام کے لیے معلومات کی آسان فراہمی رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کی ترویج کے حکومتی مشن کا کم از کم جزو ہے، حکومت کو اس سلسلے میں ابھی ایک لمبا سفر طے کرنا ہے۔
انہوں نے کہا اس مشن کا دوسرا اور لازمی جزو عوام اور حکومتی اداروں میں آگاہی پھیلانا ہے تا کہ اس سہولت کا مثبت استعمال یقینی بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے الحمرا میں پنجاب انفارمیشن کمیشن کے زیرِ اہتمام معلومات کی متحرک اور تیز تر فراہمی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
معاون خصوصی نے کہا کہ موجودہ دور میں انفارمیشن کی دستیابی ایسا آلہ ہے جو حکومتوں کو عوام کے سامنے جواب دہ بناتا ہے۔ حالیہ تاریخ میں پانامہ لیکس اس بات کی واضح مثال ہے۔
حسان خاور نے کہا کہ رائٹ ٹو انفارمیشن کا نفاذ اور ترویج دراصل سٹیٹس کو اور ماضی کی روایات کے خلاف اعلان جنگ ہے اور اس ایکٹ کا سیکشن چار اس جنگ کا ہراول دستہ ہے۔ اس موقع پر میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے حسان خاور نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں میل ملاقاتیں معمول کا حصہ ہیں۔ اپوزیشن کے پاس صرف باتیں ہیں، نمبرز نہیں۔
ان کے پاس نمبرز ہوتے تو اب تک حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا چکے ہوتے۔ انہوں نے کہا اپوزیشن باتیں کرتی رہے گی اور حکومت عوامی خدمت کا مشن جاری رکھے گی۔
پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس ایکٹ کا پہلا اور بنیادی مقصد سوشل میڈیا کو کسی کی پگڑی اچھالنے اور شتر بے مہار بننے سے روکنا ہے۔
ترجمان حکومت پنجاب نے اس موقع پر معلومات تک رسائی آسان بنانے والے تین بہترین محکمہ جات کے نمائندوں میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کیے۔ ان محکموں میں پہلے نمبر پر پولیس، دوسرے پر اینٹی کرپشن اور تیسرے نمبر پر ڈپٹی کمشنر آفس رہا۔