کراچی۔ 03 اگست (اے پی پی):گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ گورنرہائوس سے 24 گھنٹے مستحقین میں راشن کی تقسیم کا عمل شروع کرنے جارہے ہیں،انشاءاللہ 20 لاکھ سے زائد مستحقین میں راشن بیگز تقسیم کئے جائیں گے اور یہ سلسلہ جاری و ساری رہے گا،پہلے مرحلے میں 9ہزار سولر سسٹم کا آرڈر دے دیا ہے ، سولر سسٹم 300 یونٹس سے کم استعمال کرنے والوں کو دیئے جائیں گے ، میڈیا ہمارے اس کارخیر میں شامل ہو۔
جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنرہائوس میں مستحقین میں راشن بیگز کی تقسیم کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ گورنرسندھ نے کہا کہ اب تک 6 لاکھ 90 سے زائد مستحق افراد میں راشن بیگز تقسیم کئے جاچکے ہیں ، عوام کے لئے جب سے گورنرہاﺅس کے دروازے کھولے گئے ہیں لوگوں کی بڑی تعداد گورنرہاﺅس آرہی ہے اور آج تک تقریباً 30 لاکھ سے زائد افراد گورنرہاﺅس آچکے ہیں ، اب تک نوجوانوں کو 8ہزار لیپ ٹاپ دے گئے ہیں ، 50ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی کے مفت کورسز کرائے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمت نہ ہاریں کام میں لگے رہیں تو اللہ تعالیٰ کی نصرت ضرور آتی ہے ہمارے پاس وسائل نہیں لیکن مخیر دوستوں کے تعاون سے عوام کی خدمت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 14اگست کے دن عوام بھی اپنے اہل خانہ کے ساتھ گورنرہائوس میں جشن آزادی کی تقریب میں شرکت کریں۔
ہم اس روز آزادی کا کیک کاٹیں گے، قومی ترانہ اور فائر ورک بھی ہوگا سب مل کر یوم آزادی کا جشن خوب منائیں گے ، اس رو ز ہم سب مل کر عہد کریں گے کہ پاکستان کی عزت ، وقار اور معیشت بڑھانے میں ہر ایک نے اپنا کردار ادا کرنا ہے ، انشاءاللہ 14اگست تک ہر دوسرے روز گورنراینیشیٹیو کے تحت جاری منصوبوں پر میڈیا سے بات کروں گا ہمارے پاس وسائل نہیں ہم صرف عوام کی مجبوریاں دکھا سکتے ہیں اب یہ میڈیا پر منحصر ہے کہ وہ اس کا ر خیر کو کتنے لوگوں تک پہنچاتے ہیں یہ سب کچھ مخیر حضرات کو دکھانا ضروری ہے تا کہ دیگر لوگ بھی اس کار خیر میں حصہ لے سکیں۔
انہوں نے کہا کہ گورنرہائوس کو اے پولیٹیکل رکھا ہے اس گورنرہائوس میں آئی ٹی کورسز کو 6ماہ ہو چکے ہیں لیکن آج تک کسی طالب علم کے ہاتھوں میں کوئی سیاسی پرچم نہیں پکڑایا بلکہ ان نوجوانوں کو معاشی سپاہی بنایا تاکہ یہ اپنے اور اپنے اہل خانہ کے لئے کچھ کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور بزنس کمیونیٹی کے افراد سے کہا ہے کہ وہ پرائیوٹ سیکٹر کو آگے لائیں اور آگے بڑھ کر درپیش مسائل بالخصوص گیس ،بجلی اور پانی کے مسائل کے حل کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔