رافیل گروسی کی ایرانی جوہری معاہدے پر تنقید ، نئے فارمولے کا مطالبہ

130
Rafael Grossi, Director General of the International Atomic Energy Agency (IAEA).
Rafael Grossi, Director General of the International Atomic Energy Agency (IAEA).

ٹوکیو ۔21فروری (اے پی پی):ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر رافیل گروسی کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے مشترکہ جامع ورکنگ پلان (جوہری معاہدہ) پرانا ہو چکا ہے، لہذا ایران کے ساتھ معاہدے کے لیے ایک نیا فارمولا تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

العربیہ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ایک پریس کانفرنس میں گروسی کا کہنا تھا کہ موجودہ مشترکہ جامع ورکنگ پلان محض ایک خالی غلاف رہ گیا ہے، میرا نہیں خیال کہ کوئی اس بات کا یقین کرے گا کہ یہ پلان موجودہ وقت میں کوئی کردار ادا کر سکے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک محدود مدت کا معاہدہ تھا ، اب اگر ہم تکنیکی زبان میں بات کریں تو یہ بالکل متروک ہو چکا ہے، یہ اپنے مقاصد حاصل کرنے کے قابل نہیں رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ معاہدے کے متن میں پرانی معلومات مذکور ہے جن میں اسرائیل کی جانب سے استعمال کیے جانے والے سینٹری فیوجز بھی شامل ہیں۔رافیل گروسی نے واضح کیا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ ان کی ملاقات کے دوران میں جانبین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مشترکہ جامع ورکنگ پلان جو ایران کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے بدلے انعامات پر مبنی ہے، اس کا فلسفلہ جاری رکھا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ عالمی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی نے 2015 میں ایران کے ساتھ ایک مشترکہ جامع ورکنگ پلان پر دستخط کیے تھے۔ اس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق بحران کا علاج تھا۔سال 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یک طرفہ طور پر معاہدے سے نکل گئے تھے اور انھوں نے ایران پر وہ تمام پابندیاں دوبارہ عائد کر دیں جو مشترکہ جامع ورکنگ پلان کی شرائط کے تحت اٹھا لی گئی تھیں۔