رانا مشہود احمد خان کی بین الاقوامی پارلیمانی کانفرنس اور تاجکستان کے آئین کی 30ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت

96

دوشنبے۔11اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے دوشنبہ میں بین الاقوامی پارلیمانی کانفرنس اور جمہوریہ تاجکستان کے آئین کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں رانا مشہود نے معاشرے کے تحفظ، انصاف کے فروغ اور جدید جمہوریتوں میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے میں آئین کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ رانا مشہود احمد خان نے اس بات پر زور دیا کہ آئین کسی بھی قوم کا بنیادی ستون ہوتا ہے جو ایک ایسا فریم ورک فراہم کرتا ہے جو تمام شہریوں کے لیے بنیادی حقوق، انصاف اور مساوات کی ضمانت دیتا ہے۔

انہوں نے آئین کی بالادستی کو برقرار رکھنے کی اہمیت خاص طور پر کمزور طبقات کے تحفظ کو یقینی بنانے میں قومی قوانین کی بالادستی پرزور دیا۔انہوں نے کہا کہ آئین جمہوری معاشروں کی بنیاد ہیں، وہ افراد کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں، مساوات کو یقینی بناتے ہیں اور ایک واضح قانونی ڈھانچہ فراہم کرتے ہیں جو قانون کی حکمرانی کو مضبوط کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہر پارلیمنٹرین کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کی پاسداری کو یقینی بنائے اور مظلوم جہاں بھی ہوں ان کے حقوق کی وکالت کرے۔

انہوں نے غزہ اور بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کے عوام پر جاری مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کے لئے اراکین پارلیمنٹ کی اجتماعی ذمہ داری پر بھی زور دیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے دونوں خطوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر زیادہ توجہ دینے کا مطالبہ کیا اور مطالبہ کیا کہ معصوم جانوں کے تحفظ اور امن کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ہمیں غزہ اور کشمیر کے لوگوں کے مصائب پر آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں۔

رانا مشہود نے کہا کہ انصاف کے نگہبان ہونے کے ناطے، ظلم کا سامنا کرنے والوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا اور شعور بیدار کرنے اور احتساب کا مطالبہ کرنے کے لئے اپنے پلیٹ فارمز کو استعمال کرنا ہمارا اخلاقی فرض ہے۔مزید برآں رانا مشہود احمد خان نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے ثقافتی، تاریخی اور سیاسی رشتے ہیں۔

انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور تجارت، سلامتی اور علاقائی استحکام سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے جاری کوششوں کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تعلقات باہمی احترام اور مشترکہ مقاصد پر استوار ہیں۔ جیسا کہ ہم تاجکستان کے آئینی سفر میں اس سنگ میل کی یاد مناتے ہیں، ہم اپنے دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور تعاون کے بندھن کو مزید مضبوط کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

انہوں نے جمہوری طرز حکمرانی، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کی اہمیت پر عالمی مکالمے کو فروغ دینے میں اس تقریب کی اہمیت کو بھی تسلیم کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس طرح کے بین الاقوامی فورم دنیا بھر میں امن اور انصاف کے لئے تعاون، افہام و تفہیم اور مشترکہ عزم کو فروغ دیں گے۔