اسلام آباد۔2مارچ (اے پی پی):رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی میں اسلامی کاروبارکے موضوع پر پانچویں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کانفرنس کا بنیادی مقصد اسلامی بینکاری اور مالیاتی اداروں کو سماجی، اخلاقی اور ذمہ دار نہ مالی نظام کو اپنانے کی ترغیب دینا تھا ، موجودہ بینکاری اور مالیاتی نظام نے سود اور رسک کی تجارت کی وجہ سے دولت اور وسائل کو حقیقی شعبے سے مالیاتی شعبے کو پیسہ منتقل کیا ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ مالیاتی ادارے سوشل فنانسنگ کو اپنائیں جو اسلامی مالیاتی نظام کے قریب تر ہے۔
ایم ڈی جیزکی ناکامی کے بعد اقوام متحدہ کے ادارے یو این ڈی پی نے پائیدار ترقی کا حصول کو اپنایا ہے۔ اقوام متحدہ کا ایجنڈا 2030ء 17اہم ایس ڈی جیز اور 169خصوصی اہداف حاصل کرنا چاہتا ہے جن میں سماجی، معاشی اور ماحولیاتی اصلاحات شامل ہے۔ ایس ڈی جیز میں انسانی عظمت اور سب کیلئے ترقی کے برابر مواقع اسلامی تصور کے عین مطابق ہیں۔ دنیا کے مشہور اسلامی معیشت دان،مالیاتی ماہرین، محققین اور ماہر قانون نے کانفرنس میں خصوصی خطاب کیا اور اسلامی بینکاری اور مالیاتی اداروں کی جانب سے سماجی فلاح پر مبنی مالیاتی نظام اپنانے کی ضرورت پر مقالہ جات پیش کیے۔
دیگر شرکاء کے علاوہ جناب عمر مصطفی انصاری، سیکرٹری جنرل AAOIFI بحرین، ڈاکٹر ضمیر اقبال، نائب صدر اسلامک ڈویلپمنٹ بینک(IDB)جدہ، ڈاکٹر محمد اکرم لعل دین، ایگزیکٹو ڈائریکٹر(ISRA)، ملائیشیا، ڈاکٹر کبیر حسن ،یونیورسٹی آف نیو اورلینز، امریکہ، Dr. Mehmet Asutay ،ڈائریکٹر درہم سینٹرفار اسلامک اکنامکس اینڈ فنانس ، برطانیہ، ڈاکٹر Necdet Sensoyاستنبول کامرس یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹرتوصیف ایزد، قسیم یونیورسٹی ، سعودی عرب، ڈاکٹر Adel Sareaآہلیہ یونیورسٹی، بحرین، پروفیسر ڈاکٹرAishath Muneeza INCEIF ملائیشیا، ڈاکٹر دائود اشرف اور ڈاکٹر سلمان سید علی آئی ڈی بی، جدہ اور جناب مغیث شوکت سینٹرل بینک آف عمان اہم مقررین میں شامل تھے۔
کانفرنس میں پاکستان سے بھی کئی پروفیسرز اور اسلامک فنانس پر مہارت رکھنے والے ماہرین نے شرکت کی۔ کانفرنس کے اختتام پر ایک علامیہ جاری کیا گیاجس میں مرکزی بینکوں اور اسلامی مالیاتی اداروں کے لیے سفارشات کے علاوہ حکومت پاکستان کے لیے کچھ اقدامات تجویز کئے گئے۔کانفرنس میں او آئی سی ممبران ممالک کے مالیاتی شعبے کے ریگولیٹرز پر خصوصی طور پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی متعلقہ مارکیٹس میں وی بی آئی (VBI)اور سی ایس آر (CSR)سے متعلقہ قوانین متعارف کروائیں اور نافذ کریں۔ ملائشیا کا لنک نگارا اس حوالے سے فریم ورک جاری کرچکا ہے۔