رفح میں اسرائیل کی ممکنہ فوجی کارروائی کے نتائج خطرناک ہوں گے، سعودی وزیر خارجہ کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

135
Saudi Foreign Minister
Saudi Foreign Minister

ریاض ۔6مارچ (اے پی پی):سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیل کی جانب سے ممکنہ فوجی کارروائی کے نتائج خطرناک ہوں گے۔اردو نیوز کے مطابق جدہ میں اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس سے خطاب کے دوران شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے نقل مکانی کی مخالفت پر سعودی عرب کے مؤقف کا اعادہ کیا۔او آئی سی کا یہ غیرمعمولی اجلاس غزہ جنگ پر بحث کے لیے منعقد کیا گیا ۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت زیادہ سے زیادہ ممالک فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورتحال بارے کچھ ممالک کے مؤقف اور وہاں ہونے والی تباہی کی شدت کو سمجھنے میں مثبت پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے ممالک کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ علاوہ ازیں ہم نے بہت سے ممالک کوفلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے سنا ہے۔ شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ ریاست کے قیام سے فلسطینی اپنے حقوق حاصل کر سکیں گے، محفوظ زندگی گزار سکیں گے اور اپنی منزل کا تعین خود کر سکیں گے۔

سعودی وزیر خارجہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کی حمایت پر بھی زور دیا اوراس ادارے کو تحلیل کرنے کی کوششوں کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے غزہ میں شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب یو این آر ڈبلیو اے کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا اور ہم اس ادارے کے تمام حامیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ محصور غزہ میں مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے انسانی ہمدردی کے مشن میں اپنا معاون کردار ادا کریں۔

انہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے لئے فنڈ ز فراہم کرنےو الے ممالک پر زور دیا کہ وہ اس ادارے کو فنڈز کی فراہمی ​​معطل کرنے کا فیصلہ واپس لیں۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی طرف سے اس ادارے کے ملازمین پر 7 اکتوبر کے حملے میں ملوث ہونے کے الزام کے بعد متعدد ممالک نے یو این آر ڈبلیو اے کے لیے مالی امداد کی فراہمی معطل کر دی تھی۔