ریاض۔8مارچ (اے پی پی):سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے یکم رمضان المبارک سے سرکاری سروسز کی معطلی کے ضابطے پر عمل درآمد شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
العربیہ اردو کے مطابق سعودی وزارت داخل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں سرکاری سروسز معطلی سے علاج، تعلیم، کام، کمرشل رجسٹری، شہری حقائق اور شناختی کاغذات کی دستاویز متاثر نہیں ہوں گی۔
وزارت نے کہا کہ سروسز معطلی کو ریگولیٹ کرنے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ جس شخص کی سروسز معطل کی گئی ہیں اس کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ اسی طرح سروسز معطلی کے نتیجے میں اس کے زیر کفالت افراد یا دیگر کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، سروسز معطلی صرف قانونی دستاویز پر ہوسکے گی۔
افراد اور کاروباری شعبے کو اس قابل بنایا جائے گا کہ وہ سروسز کی معطلی سے قبل اپنی سروسز کی مدت میں توسیع کی درخواست جمع کرا لیں۔ اس حوالے سے سروسز معطل کرنے میں تاخیر کی درخواستوں پر کارروائی ہو رہی ہے۔ ان درخواستوں کی تعداد ایک لاکھ 57 ہزار 243 ہوگئی ہے۔
خدمات کی معطلی کو ریگولیٹ کرنے سے جن کی خدمات معطل کی گئی تھیں انہیں تین مراحل میں خدمات معطل کرنے کی اجازت دی گئی۔ ہر مرحلے میں ایک مخصوص مدت دی گئی ہے۔ پہلے اور دوسرے مرحلے میں پندرہ دن ہیں جس میں مزید پندرہ دن کی توسیع ہوسکے گی۔ تیسرے مرحلے میں مدت کا تعین قانونی دستاویز کے مطابق کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سرکاری سروسز معطلی کے ضابطے کا نفاذ ریگولیشن سے منسلک سرکاری ایجنسیوں کے پلیٹ فارمز کے لیے مخصوص کنٹرولز اور ماڈلز کے مطابق ’’ابشر‘‘ پلیٹ فارم اور پورٹل "مقیم” کے ذریعے عمل میں آئے گا۔