26 C
Islamabad
بدھ, اپریل 2, 2025
ہومقومی خبریںرمضان المبارک کے بعد زیادہ میٹھا کھانے سے احتیاط کی ضرورت ہے،...

رمضان المبارک کے بعد زیادہ میٹھا کھانے سے احتیاط کی ضرورت ہے، ماہرین صحت

- Advertisement -

اسلام آباد۔1اپریل (اے پی پی):ماہرین صحت نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ متوازن غذا برقرار رکھیں اور ضرورت سے زیادہ میٹھے کے استعمال سے گریز کریں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ رمضان المبارک کے بعد اچانک بھاری کھانوں کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

معروف ماہر صحت ڈاکٹر محمد عرفان نے منگل کو اپنے ایک انٹرویو میں علاج کی بجائے احتیاط کو ترجیح دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے شہریوں کو صحت مند طرز زندگی کو برقرار رکھنے کے لیے میٹھے کھانوں کے بجائے پھلوں کا انتخاب کرنے کا مشورہ دیا۔

- Advertisement -

ڈاکٹر محمد عرفان نے کہا کہ عید الفطر کے دوران اکثر صحت سے متعلق کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روزوں کے معمول کے بعد اچانک زیادہ اور میٹھے کھانوں کا استعمال کرنا ہاضمہ، پیٹ ، معدہ اور صحت کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ ڈاکٹر عرفان نے روشنی ڈالی کہ عید کے دوران سب سے زیادہ عام کیسز میں معدے کے مسائل، فوڈ پوائزننگ اور خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں میں شوگر کی سطح میں اضافہ وغیرہ شامل ہیں۔

انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ عید کے روایتی پکوانوں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے احتیاط اور اعتدال کا مظاہرہ کریں۔ ایک اور ماہر صحت ڈاکٹر فہد نے کہا کہ عید الفطر کے دوران ہسپتالوں کے شعبہ بیرونی مریضاں (او پی ڈی)مریضوں سے بھر جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کھانے کے استعمال میں احتیاط اور تحمل کا فقدان فوڈ پوائزننگ کے ساتھ ساتھ دیگر بیماریوں میں بھی نمایاں اضافہ کا باعث بنتا ہے۔ ڈاکٹر فہد نے وضاحت کی کہ مریضوں میں اچانک اضافہ کی بڑی وجہ زیادہ ، خراب یا آلودہ کھانا کھانے اور غذائی پابندیوں کو نظر انداز کرنا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شہریوں کو اپنے کھانے کے انتخاب اور استعمال کی عادات کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ ہسپتال کے غیر ضروری چکروں اور صحت کی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=577704

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں