اسلام آباد۔11نومبر (اے پی پی):وزارت قومی ورثہ و ثقافت کے تحت دس روزہ "لوک میلہ” لوک ورثہ میں جاری ہے، جڑواں شہروں سے عوام کی ایک بڑی تعداد جوش و جذبے سے میلہ دیکھنے آ رہی ہے۔ یہ میلہ وفاق کی تمام اکائیوں کو ثقافتی انداز میں ایک دوسرے کے ساتھ جوڑے رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
میلہ وفاق اور صوبوں کے درمیان قومی یکجہتی اور یگانگت کو فروغ دیتا ہے جس میں ملک بھر کے ماہر دستکاروں اور ہنر مندوں کو اپنے فن کا مظاہرہ کرنے اور قومی سطح پر اپنے فن کو منوانے کا موقع ملتا ہے۔ میلے کے مقاصد میں ماہر دستکاروں، لوک فنکاروں اور ہنر مندوں کی عزت افزائی اور انھیں اپنے اپنے فنون کو جاری رکھنےکی ترغیب بھی شامل ہے تاکہ ہمارا یہ قومی ثقافتی ورثہ نئی نسل تک منتقل ہو سکے ۔
اس سال پہلی بار میلے میں سعودی عرب، جمہوریہ ترکیہ، جمہوریہ انڈونیشیا اور جمہوریہ ازبکستان کے سفارتخانوں نے پویلین قائم کیا جہاں وہ اپنی ثقافتی دستکاریوں کی نمائش کر رہے ہیں۔ اس دفعہ میلے میں نوجوانوں کے لیے جگہ مختص کی گئی ہے جہاں نوجوان اپنے فن کو اجاگر کر رہے ہیں اور عوام کی ایک بڑی تعداد سے داد وصول کر رہے ہیں۔لوک ورثہ کی گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلے میں لوک میلہ میں پہلے سے کہیں زیادہ ثقافتی پروگرامز شامل کیے گئے ہیں ۔
میلہ پاکستان بھر کے ہنرمند کاریگروں، لوک فنکاروں اور لوک موسیقاروں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار اور قومی سطح پر اپنی صلاحیتوں کے اعتراف کا موقع فراہم کر رہاہے۔ یہ میلہ ماہر کاریگروں میں غربت کو دور کرنے میں بھی مدد کرتا ہے، انہیں بغیر کسی ایجنٹ کے براہ راست عوام کو اپنی مصنوعات فروخت کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ میلے میں ملک بھر سےتقریباً پانچ سو (500) سے زائد ہنرمند، موسیقار ، اداکار اور کاروباری افراد ایک ساتھ شریک ہیں۔
میلے میں تمام صوبے، گلگت بلتستان اور آزادجموں و کشمیر بھی شریک ہیں۔ صوبائی پویلین میلے کی اصل رونق ہیں، یہ پویلینز ایک بڑی کشش کے طور پر کام کرتے ہیں، ان پویلینز میں اپنے متعلقہ صوبوں اور خطوں کی مقامی ثقافت، فنون لطیفہ ، دستکاری، لوک موسیقی، لوک کھانوں کو پیش کیا جا رہا ہے۔
لوک ورثہ پاکستانی ثقافت کو اجاگر کرنے والا ایک اہم ادارہ ہونے کے ناطے صنفی مساوات کی ضرورت سے بخوبی آگاہ ہے جو وقتاً فوقتاً منعقد ہونے والے ہر پرگرام میں نظر آتی ہے کیونکہ اس طرح سے مرد اور خواتین دونوں ہنرمندوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مساوی مواقع ملتے ہیں اور اس سے پہچان حاصل کرتے ہیں۔
اس میلے میں بھی کئی خواتین ہنرمندوں کو اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔میلے کے دوران ہر صوبہ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر اپنی خصوصی میوزیکل شام کا انعقاد کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں مورخہ 11 نومبر کو لوک ورثہ نے اپنی پچاس سالہ تقریب کے حوالے سے ایک خصوصی شام منعقد کی جس میں ملک بھر سے آئے ہوئے مشہور لوک فنکاروں اور موسیقاروں نے اپنے اپنے علاقائی ثقافتی پروگرامز پیش کیے اور شائقین موسیقی سے خوب داد وصول کی۔ یہ میلہ 17 نومبر تک اپنی تمام رونقوں کے ساتھ جاری رہے گا۔