اسلام آباد۔22مئی (اے پی پی):قومی اسمبلی کو وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ رواں سال چینی شہریوں، منصوبوں پر کوئی حملہ رپورٹ نہیں ہوا،چینی شہریوں پر آخری حملہ نومبر 2024 میں ہوا تھا،موثر نگرانی، تعاون اور بہتر سیکیورٹی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی انتظامی کمیٹی، صوبائی و علاقائی درآمد کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں،غیر ملکی بشمول چینی شہریوں کی نگرانی، سہولت کاری کے لیے پی ایف این ایس سیز اور ڈی ایف این ایس سیز تشکیل دی گئی ہیں۔
جمعرات کو قومی اسمبلی یں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کی جانب سے تحریری طور پر بتایا گیا کہ چینی شہریوں اور منصوبوں کی سیکیورٹی پاک فوج کے ایس ایس ڈی سول ارمڈ فورسز اور پولیس کے ایس ایس یوز کے سپرد کی گئی ہے، ملک بھر میں دہشتگردی کے نیٹ ورکس کے خاتمے کے لیے انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائیاں جاری ہیں، سی پیک اور دیگر منصوبوں کا سیکیورٹی آڈٹ باقاعدگی سے کیا جاتا ہے،دور دراز اور خطرناک علاقوں میں چینی شہریوں کی نقل و حمل ہیلی کاپٹر کے ذریعے کی جاتی ہے،چینی سفارتخانے کے ساتھ تعاون اور مسلسل رابطہ ہے۔
وزیر داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ جے ڈبلیو جی چینی شراکت داروں کے ساتھ سیکیورٹی پروٹوکولز میں تعاون، عمکدرآمد اور بہتری کے لیے کام کر رہا ہے،حال ہی میں تشکیل کردہ سی ٹی کمیٹیاں چینی خمشہریوں کی سیکیورٹی کا جائزہ لے رہی ہیں، وزیر داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ چینی شہریوں کی امد پر انگلش اور چینی زبان میں ہدایات فراہم کی جا رہی ہیں،داخلی اور خارجی مقامات پر سہولت ڈیسک قائم، چینی شہریوں کی نقل و حمل اور سیکیورٹی کی نگرانی کر رہے ہیں ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600121