اسلام آباد۔22مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح چار فیصد رہے گی، مارچ میں ملک کی برآمدات 3.2 بلین ڈالر رہی جبکہ جولائی 2020 سے اپریل 2021 کے دوران ترسیلات زر میں 29 فیصدکا اضافہ ہوا،محصولات کی وصولی میں 15 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، زر مبادلہ کے ذخائرر بڑھ کر 23 بلین ڈالر ہو گئے ہیں، حکومت نے سٹیٹ بینک سے ایک پائی کا قرضہ نہیں لیا، کرنٹ اکاونٹ سرپلس 250 ملیں ڈالر ہو گیا ہے ، کورونا وبا کے باوجود معاشی ترقی وزیراعظم عمران خان کی کامیا ب پالیسیوں کا ثبوت ہے ، پاکستا ن میں تیل کی قیمتیں دوسرے ممالک کے مقابلے میں کم ہیں، گردشی قرضے کا مسئلہ حل کریں گے ،سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں صرف 8 پیسے کا اضافہ ہو گا۔
ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی شرح نمو سے متعلق تمام اہداف حاصل کرلیے گئے ہیں۔ بہت سارے تجزیے ہیں کہ ترقی کی شرح چار فیصد سے زیادہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی قومی پیداوار 263 بلین ڈالر سے بڑھ کر 296 ارب ڈالر ہوگئی ، رواں مالی سال کے دوران 33 ارب ڈالر کا اضافہ ، جو کسی بھی سال میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارچ میں ملک کی برآمدات 3.2 بلین ڈالر رہی جبکہ جولائی 2020 سے اپریل 2021 کے دوران ترسیلات زر میں 29 فیصد اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا اس مدت کے دوران ٹیکس محصولات کی وصولی میں 15 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ملک کے غیر ملکی ذخائر بھی بڑھ کر 23 بلین ڈالر ہو گئے ہیں۔
بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) کے شعبے میں شرح نمو میں9.29 فیصد کا بڑا اضافہ ہو اہے جبکہ سیمنٹ کی فروخت میں بھی 17 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ حماد اظہر نے کہا کہ کرنٹ اکائونٹ سر پلس 250 ملین ڈالرہو گیا ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) سے ایک پائی کاقرض نہیں لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے اسٹیٹ بینک سے 7000 ارب روپے قرض لیاتھا ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباکی وجہ سے بڑے چیلنج کے باوجود ملک کی معاشی ترقی میں اضافہ ہوا ہے اور یہ وزیر اعظم عمران خان کی معاشی پالیسیوں کی کامیابی کا ثبوت ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ عارضی ترقی نہیں ہے بلکہ اسے مزید مستحکم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے نیشنل اکائونٹ کمیٹی کو مکمل طور پر آزاد بنایا ہے کیونکہ وہ ہمیشہ سے غیر جانبدار امپائر پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ نئے مالی سال کے دوران معیشت مزید تیزی سے ترقی کر ے گی اور زرعی اور صنعتی شعبے کو بھی مزید فروغ حاصل ہو گا جس سے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت غریبوں کی مدد کے لئے معاشرتی تحفظ کے پروگرام اوراحساس اور ہیلتھ کارڈ جیسے مزید پروگرام شروع کر ے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تیل کی قیمتیں دوسرے ممالک کے مقابلے میں کم ہیں، حکومت نے پٹرولیم لیوی ڈیوٹی میں بھی کمی کی ہے، خوردنی تیل اور گندم کی قیمتوں میں بین الاقوامی مارکیٹ میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ تاہم حکومت غریبوں کی مدد کے لئے ٹارگٹ سبسڈی دے رہی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ، انہوں نے کہا کہ حکومت نے گردشی قرضے کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایک انتظامی منصوبہ بنایا ہے، پہلے مرحلے میں گردشی قرضے کیں اضا فے کو روکنے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں اور اگلے مرحلے میں اسٹاک کے مسئلے پر توجہ دی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں صرف 8 پیسے کا اضافہ ہو گا۔