فیصل آباد۔ 26 جون (اے پی پی):فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئرنائب صدرڈاکٹر سجاد ارشدنے کہا کہ روایتی تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم کو بھی نصاب کا لازمی حصہ بنایا جانا چاہیے تاکہ کم پڑھے لکھے اور بیروزگار نوجوانوں کے ذریعہ معاش کا بندوبست ہوسکے ۔
انہوں نے اے پی پی کوبتایا کہ جرمنی و چائنہ تقریباً78 فیصد، کوریا، ہنگری اور فن لینڈ 100 فیصد فنی تعلیم کو لازمی قرار دے چکے ہیں،فرانس اور جاپان بھی فنی تعلیم کو لازم قرار دے کر اقوام عالم میں نمایاں مقام حاصل کرچکے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں فنی تعلیم کی شرح صرف 4سے6 فیصد جبکہ ہمارے ملک میں فنی تعلیم پر دسترس رکھنے والے نوجوانوں کی تعداد بھی بہت کم ہے لہٰذا ہنر مندی کے شعبہ پر توجہ دینے سے نہ صرف اندرون ملک روزگار کے مواقع بڑھ سکتے ہیں بلکہ اس کے فروغ سے ہم بیش قیمت زرِمبادلہ بھی حاصل کر سکتے ہیں ۔