ماسکو۔1جنوری (اے پی پی):روس کی حکومت نے دس خطوں اور تین دیگر علاقوں میں ڈیجیٹل کرنسی کی مائننگ پر پابندی عائد کر دی ہے ،جو یکم جنوری سے نافذ العمل ہو گی۔ روسی خبر رساں ادارے تاس کے مطابق یہ پابندی 15 مارچ 2031 تک نافذ رہے گی۔ یہ پابندیاں ایسے خطوں پر توانائی کی قلت کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر عائد کی گئی ہیں۔ یہ پابندی داغستان، انگشتیا، کبارڈینو ۔ بلکاریا ، کراچائی۔
سرکاشیا، شمالی اوسیشیا، چیچنیا، ڈونیٹسک اور جمہوریہ لوگانسک ، زیپوریزئے اور کھیرسون کے علاقوں میں عائد کی گئی ہے۔مزید برآں عارضی طور پر توانائی کی کھپت میں اضافے کے دوران ارکتسک ریجن، بوریاٹیا اور ٹرانس بائیکل ریجن کے بعض علاقوں میں دیجیٹل کرنسی کی مائننگ پر پابندی ہے ،جو رواں سال یکم جنوری سے 15 مارچ تک اور آنے والے سالوں میں 15 نومبر سے 15 مارچ تک ہوں عائد ہوں گی۔
ڈیجیٹل کرنسی کی مائننگ پر پابندی والے خطوں کی فہرست ابھی تک مکمل نہیں ہے اور توانائی کی کھپت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے الیکٹرک پاور سیکٹر کی ترقی پر حکومتی کمیشن کے فیصلوں کے مطابق نظر ثانی کی جا سکتی ہے۔ روسی نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے اس سے پہلے کہا تھا کہ اگر گورنرز کی جانب سے متعلقہ درخواست کی جائے تو ممنوعہ کان کنی والے علاقوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔