ماسکو۔ 02 نومبر (اے پی پی)روس نے کہا ہے کہ روس اور آسیان ملکوں کے درمیان تجارتی لین دین قومی کرنسیوں سے کرنے کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار روسی وزیر اعظم دیمرتی میدیدوف نے گزشتہ روز ایک انٹرویو کے دوران کیا۔انھوں نے کہا کہ عالمی سست اقتصادی شرح نمو اور روس پر عائد پابندیوں کے نتیجے میں خطے کی اقتصادی شرح نمو سخت متاثر ہوئی ہے جس کی بہتری کے لیے آسیان ملکوں کو مل کر چلنا ہوگا۔وزیر اعظم نے کہا کہ 2009 ءسے 2013 ءکے دوران روس کا آسیان ملکوں کے ساتھ تجارتی حجم بڑھ کر دگنا (17.5 ارب ڈالر ) ہوگیا تھا تاہم بعد میں سست عالمی اقتصادی شرح نمو اور روس پر عائد ہونے والی پابندیوں نے آسیان کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو متاثر کیا۔انھوں نے بتایا کہ 2018 ءمیں صورتحال بہتر ہونے سے روس اور آسیان ملکوں کا تجارتی حجم دوبارہ 20 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گیاہے جسے مزید بہتر بنانے کے لیے کوششوں کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ روس اور آسیان ملکوں کے درمیان قومی کرنسیوں کے ذریعے تجارتی لین دین سے مصنوعات کی پیداواری لاگت میںکمی کے ساتھ ساتھ کرنسیوں کے اتار چڑھاﺅ کے مضر اثرات سے محفوظ رہنے میںمدد ملے گی جو خطے کی کمپنیوںکی آمدنی اور تجارتی حجم میںاضافے کا باعث ہوگی۔