رکن قومی اسمبلی اعجاز حسین جاکھرانی کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس

113

اسلام آباد۔2دسمبر (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر ویز پولیس (این ایچ ایم پی) کی ملک کی شاہراہوں پر محفوظ سفر کو یقینی بنانے اور بہترین کارکردگی کو سراہا ہے جس کا مقصد مسافروں کو سہولت اور مدد فراہم کرنا ہے۔ جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اجلاس ایم این اے اعجاز حسین جاکھرانی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں این ایچ ایم پی، پاکستان پوسٹ، نیشنل ٹرانسپورٹ ریسرچ سینٹر کے حوالے سے کارکردگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انسپکٹر جنرل این ایچ ایم پی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس (این ایچ ایم پی) 4,736 کلومیٹر موٹرویز اور قومی شاہراہوں پر ٹریفک ریگولیشن، سکیورٹی اور تحفظ کی نگرانی کرتی ہے

جس میں اہم روٹس ایم ون، ایم ٹو، این فائیو اور این 25 شامل ہیں۔ نیشنل ہائی وے سیفٹی آرڈیننس 2000 کے تحت قوانین کو نافذ کرتا ہے جس میں مسافروں کی مدد، ٹریفک مینجمنٹ اور ایکسل لوڈ کنٹرول پر توجہ دی جاتی ہے۔ 15,607 منظور شدہ آسامیوں میں سے فی الحال 9,098 افسران کے ساتھ، نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس نے 13.3 ملین ٹکٹ جاری کیے اور جنوری سے نومبر 2024 تک جرمانے کی مد میں 15.4 بلین روپے جمع کیے ہیں۔ ایکسل لوڈ کنٹرول رجیم کے تحت جرمانے 133 فیصد بڑھ کر 4.26 ارب روپے ہو گئے۔ اس عرصے کے دوران 1.6 ملین سے زیادہ مسافروں نے امداد حاصل کی۔ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس کی ڈرائیور لائسنسنگ اتھارٹی ، بین الاقوامی معیارات پر عمل کرتے ہوئے، 2014 سے اب تک 144,000 سے زیادہ لائسنس جاری کر چکی ہے۔

جدید اقدامات جیسے ای ٹکٹنگ، کیش لیس سسٹم اور وہیکل ٹریکنگ تمام سڑک استعمال کرنے والوں کے لیے محفوظ اور زیادہ موثر سفر کو یقینی بنانے کے لیے آپریشنز کو تبدیل کر رہے ہیں۔ کمیٹی ممبران نے موٹرویز پولیس کے کام کو سراہا۔ پاکستان پوسٹ، کنیکٹیویٹی اور مالی شمولیت کو آگے بڑھاتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ پاکستان پوسٹ آفس ڈیپارٹمنٹ (پی پی او ڈی)ملک بھر میں 10,000 سے زائد شاخوں کے ساتھ مواصلات اور مالی شمولیت کی بنیاد بنا ہوا ہے جو گھریلو خدمات کی پیشکش کرتا ہے اور بین الاقوامی میل، ترسیلات زر کے حل، یوٹیلیٹی بل کی وصولی اور قومی شناختی کارڈ کی تجدید کی خدمات شامل ہیں۔ مالی سال 2023-24 میں پاکستان پوسٹ نے آمدنی میں 30.35 فیصد اضافہ حاصل کیا۔

ای ڈی سی ایف کے ذریعے کوریا کے ایگزم بینک کے تعاون سے جدید کاری کی کوششوں میں آئی سی ٹی اپ گریڈ، 1,000 موٹر سائیکلوں اور موبائل آلات کے ساتھ فیلڈ آٹومیشن اور پیپر لیس میل ٹرانسمیشن شامل ہیں۔ نومبر 2026 تک مکمل ہونے والے یہ اقدامات، بہتر آپریشنل کارکردگی اور سروس کے معیار کو یقینی بناتے ہیں۔ پاکستان پوسٹ سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے اور پائیدار ترقی کے اہداف کی حمایت میں پرعزم ہے۔ وفاقی سیکرٹری مواصلات نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان پوسٹ سالانہ 9.2 ارب روپے کی آمدن حاصل کر رہا ہے جبکہ اس کے اخراجات 28 ارب روپے ہیں تاہم وزارت نے حکومت کو ایک کاروباری منصوبہ پیش کیا ہے جس کا مقصد محکمہ کی ترقی کو آسان بنانا ہے۔

قائمہ کمیٹی نے پاکستان پوسٹ کو اگلے اجلاس کے لیے ایک پریزنٹیشن تیار کرنے کی ہدایت کی جس میں خطے کے دو یا تین دیگر ممالک کے ساتھ تقابلی تجزیہ بھی شامل ہے۔