رکن قومی اسمبلی سید طارق حسین کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس

رکن قومی اسمبلی سید طارق حسین کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس

146
National Assembly

اسلام آباد۔16اگست (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی سید طارق حسین کی زیر صدارت جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کے ایڈیشنل سیکرٹری نے تفصیلی بریفنگ دی جس میں مالی سال2024-25 کی کاٹن پالیسی پر غور کیا گیا۔

کمیٹی کو پالیسی کے سٹریٹجک مقاصد کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی جو پاکستان بھر میں کپاس کی پیداوار کو بحال کرنے اور بڑھانے کے لئے مرتب کیے گئے ہیں ۔ کمیٹی نے کپاس کی پیداوار بڑھانے، بیج کے معیار کو بہتر بنانے اور کاشتکاروں کے لئے بہتر مارکیٹ رسائی کو یقینی بنانے کے لئے ایک جامع حکمت عملی کی سفارش کی۔ کمیٹی کی طرف سے تجویز کردہ کلیدی اجزاء میں جدید زرعی ٹیکنالوجیز کو اپنانا ، تحقیق اور ترقی کے لئے مالی ترغیبات کی پیشکش ، گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹوں کے انضمام کے لئے موثر حکمت عملی اختیار کرنا شامل ہیں۔ کمیٹی نے ملک میں کپاس کی پیداوار اور کپاس کی قیمتوں میں مسلسل کمی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ کسانوں کے ذریعہ معاش پر اس رجحان کے اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ممبران نے کپاس کی پیداوار کو مستحکم اور فروغ دینے کے لئے موثر علاج کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی جس میں کیڑوں پر قابو پانے کے بہتر اقدامات اور کاشتکاری کی جدید تکنیک کو اپنانا شامل ہے۔کاٹن جننگ فیکٹریوں کی بڑے پیمانے پر بندش کی وجوہات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی نے اس بات کا ذکر کیا کہ اس سے کپاس کی ویلیو چین خاص طور پر روزگار اور مقامی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ممبران نے ان فیکٹریوں کی بحالی اور جننگ سیکٹر کو برقرار رکھنے کے لئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔اجلاس کے دوران پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے درمیان زیر التواء مسائل کے حوالے سے جامع غور و خوض کیا۔

کپاس کے شعبے میں کارکردگی بڑھانے اور اہم خدشات کو دور کرنے کے لئے مشترکہ حل کو فروغ دینے پر زور دیا گیا جس کا مقصد پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مستقبل کی ترقی اور استحکام کے لئے فریم ورک کو مضبوط بنانا ہے۔کمیٹی نے پی سی سی سی کی جانب سے کپاس اور اس کے بیجوں پر کی جانے والی تحقیق کا جائزہ لیا اور اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ پاکستان بھر میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے ان نتائج کو عملی طور پر کس طرح لاگو کیا جا سکتا ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی کا مقصد کپاس کی پیداوار کو بحال کرنا، قیمتوں میں استحکام لانا اور ہدف پر عمل درآمد، تکنیکی ترقی کی اور اہم سٹیک ہولڈرز کے درمیان شراکت داری کو فروغ دے کر کسانوں کے ذریعہ معاش میں اضافہ کرنا ہے۔

مزید برآں انہوں نے کہا کہ کمیٹی پیش رفت کی نگرانی جاری رکھے گی اور کپاس کی صنعت میں پائیدار ترقی اور لچک کو یقینی بنانے کے لئے عملی حل کی طرف کام کرتی رہے گی۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین، رکن قومی اسمبلی رشید احمد خان، رکن قومی اسمبلی رانا محمد حیات خان، ایم این اے چوہدری افتخار نذیر، ایم این اے مسرت آصف خواجہ، ایم این اے ذوالفقار علی بہان، ایم این اے فرخ خان، ایم این اے اسامہ حمزہ ، محمد معین وٹو، ایم این اے کیسو مل کھیل داس اور ایم این اے مخدوم زین حسین قریشی نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ اور دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔